سچ خبریں:مشہور امریکی یہودی ارب پتی مائیکل بلومبرگ نے وزیر اعظم نیتن یاہو کی قیادت میں صیہونی حکومت کی موجودہ کابینہ پر کڑی تنقید کی۔
صیہونی آرمی ریڈیو کے حوالے سے ایک بیان میں بلومبرگ نے کہا ہے کہ اسرائیل عدالتی نظام میں ان تبدیلیوں کی وجہ سے تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے جس کی نیتن یاہو تلاش کر رہے ہیں اور نیتن یاہو کی کابینہ دنیا کے ممالک کے ساتھ اس حکومت کے تعلقات کو بگاڑ رہی ہے۔
نیویارک کے سابق میئر نے کہا کہ تل ابیب کی سلامتی کا دارومدار امریکہ کے ساتھ تعلقات پر ہے اور ان تعلقات کو برقرار رکھنا آزاد عدالتی نظام سمیت قانون کی پاسداری سے ہی ممکن ہو گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر تل ابیب ان مسائل پر قائم نہیں رہتا تو اسے یقینی طور پر بہت سے خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ مسئلہ فلسطینی تنازع کے پرامن حل کے امکانات کو بھی متاثر کرے گا اور یہودیوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دے گا۔
کل Axios ویب سائٹ نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی کہ اسرائیلی وزیر خزانہ Betsleil Smotrich کے واشنگٹن کے آئندہ دورے کے دوران، کوئی امریکی اہلکار ان سے ملاقات نہیں کرے گا۔
اس لیے رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے سموٹریچ کا اس ملک میں داخلے کا ویزہ منسوخ کرنے کی کوشش کی لیکن اس کی کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئیں۔ نیتن یاہو کی کابینہ کے انتہا پسند وزیروں میں سے ایک سموٹریچ نے حال ہی میں دو صہیونی آباد کاروں کی ہلاکت کا باعث بننے والی حوارہ استقامتی کارروائی کے بعد زمین سے حوارہ بستی کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
نیتن یاہو کی انتہائی جارحانہ کابینہ کے قیام کے بعد سے تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کو شدید نقصان پہنچا ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان سیاسی تعلقات کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔