سچ خبریں:صہیونی حکومت کی قومی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ ، جنہوں نے حال ہی میں استعفیٰ دیا ، نے تسلیم کیا کہ اسرائیل نازک مرحلے میں ہے اور اسے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت قومی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ میئر بن شبات نے کہا کہ ایران کو روکنا ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے،یہ ہدف ہمارے اسٹریٹجک اور سکیورٹی ایجنڈے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
میئر بن شبات نے صہیونی حکومت کی نازک صورتحال کو تسلیم کرتے ہوئے اس حوالے سے کہاکہ اسرائیل کی حالت بری ہوچکی ہے اوراسے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جو چیلنج اچانک بہت منفی اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔
صہیونی حکومت کی قومی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ نے حکومت میں اندرونی تقسیم کا انتباہ دیا اور اس مسئلے کے حل پر زور دیا،یادرہے کہ بن شبات نے یہ ریمارکس اپنے استعفے کی تقریب کے دوران دیے جب کہ صہیونی میڈیا نے اس سے قبل اپنے عہدے پر چار سال کے بعد استعفیٰ دینے کا ان کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ صہیونی سکیورٹی شخصیت گذشتہ چار سالوں میں تل ابیب کے عہدیداروں کے بہت سے فیصلوں اور اقدامات میں شامل رہی ہےاور اس کا نام اس وفد میں بھی دکھائی دیتا ہے جس نے مئی میں واشنگٹن کا دورہ کیا تھا تاکہ تل ابیب کی جانب سے بائیڈن انتظامیہ کی ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے میں واپسی کی مخالفت پر زور دیا جا سکے۔
یادرہے کہ میئر بن شبات کو متحدہ عرب امارات کے سمجھوتہ پروگرام کے صہیونی منصوبہ سازوں میں سے ایک کے طور پر سمجھا جاتا ہے جو ابوظہبی کے عہدیداروں سے رابطے میں رہے ہیں۔