سچ خبریں: مراکش کے صحافیوں نے پیر کی سہ پہر ایک بیان جاری کیا جس میں عبوری صیہونی حکومت کے ساتھ میڈیا کو معمول پر لانے کی مذمت کی گئی۔
اس بیان پر درجنوں مراکشی صحافیوں نے دستخط کیے تھے۔ یہ بیان ملک میں صہیونی نیٹ ورک -24 کے دفتر کے قیام کے اعلان کے جواب میں ہے جو دو ہفتے قبل کیا گیا تھا۔
روزنامہ رائی الیوم نے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ میڈیا کو معمول پر لانا فلسطینی عوام، مغرب اور انسانیت کے خلاف جرم ہے لہذا-24 نیٹ ورک آفس کو فوری طور پر بند کر دینا چاہیے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نیٹ ورک کے دفتر کا قیام مراکش کے عوام کے جذبات کو بھڑکانے کی جانب ایک قدم ہے جن کے دلوں میں مسئلہ فلسطین ایک قومی مسئلہ ہے۔
گزشتہ مئی کے آخر میں اسرائیلی نیٹ ورک نے اعلان کیا کہ اس نے مغرب میں ایک دفتر قائم کیا ہے۔ مراکش کی حکومت نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ تمام شعبوں میں اسرائیل کے ساتھ کیے گئے تمام معاہدوں کو نافذ کرے گی۔
یہ دسمبر 2020 میں تھا جب صیہونی حکومت اور مغرب نے اعلان کیا کہ انہوں نے تعلقات دوبارہ شروع کر دیے ہیں۔ یہ رشتہ 2000 میں منقطع ہو گیا تھا۔ مراکش متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان کے بعد حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے والا چوتھا ملک تھا۔
مغرب کی عوام کارکنان اور جماعتیں اس حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو قبول نہیں کرتے اور اس اقدام کے خلاف بارہا احتجاج کر چکے ہیں۔