سچ خبریں: عراق کی قومی حکمت نے تاکید کی ہے کہ اگر اربعین حسین (ع) کی تقریب اور امام حسین (ع) کے مختلف قافلوں کی کربلا کی طرف نقل و حرکت براہ راست نہ دیکھایا جاتا تو جھوٹے اور تحریف کرنے والے کہتے کہ یہ باتیں مبالغہ آرائی ہیں۔
ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں عراق کی قومی حکمت تحریک کے ترجمان نوفیل ابورجیف نے لکھا کہ عطا، معافی، خدمت، وفاداری اور دوستی کی اربعین کہانی میں جو کچھ دکھایا گیا ہے وہ افسانوی داستانوں کے قریب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس کہانی کی پیشرفت اور خبریں جس کے بارے میں انسانیت حیرت کے ساتھ بات کر رہی ہے براہ راست کوریج نہ کی جاتی تو تحریف کرنے والے اور جھوٹ بولنے والے کہتے کہ یہ ایک مبالغہ آرائی ہے، جس طرح وہ جھوٹ بولتے رہے ہیں۔ پوری تاریخ میں چیزوں کو توڑ مروڑ کر پیش کیااور انہوں نے بہتان لگایا ہے۔
اربعین حسین (ع) کے موقع پر ان دنوں حضرت امام حسین (ع) اور حضرت عباس (ع) کے روضہ مبارک کے اردگرد گلیوں کے درمیان مختلف مقامات سے پیدل سفر کرنے والے زائرین کا ہجوم ہے۔
ان میں سے کچھ زائرین جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے بصرہ سے اربعین کی سیر کا آغاز کیا تھا، 18 سے 20 دن تک سڑک پر ہیں اور چھالے پڑےہوئے پیروں کے ساتھ امام حسین علیہ السلام کے روضہ پر پہنچے ۔
حسینی اربعین کی تصویریں صرف ان زائرین کی امام حسین علیہ السلام کی عزاداری میں شرکت کی طوفانی خواہش تک محدود نہیں ہیں بلکہ مختلف صوبوں میں عراقی عوام بغیر کسی توقع کے اور محبت کے ساتھ زائرین کا استقبال کرتے ہیں۔ ایک اپنا گھر زائروں کو دیتا ہے، دوسرا اپنی گاڑی، ایک زائروں کے کرایہ کا حساب لگاتا ہے، دوسرا زائروں کو آرام گاہ تک لے جاتا ہے اور پانی سے ان کے پاؤں دھوتا ہے اور زائرحسین کے پاؤں پر پڑنے والے چھالوں کا صدقہ کرتا ہے۔ ان دنوں عراقی خواتین بھی اپنے گھروں میں اربعین زائرین کی میزبانی کرتی ہیں اور زائروں کے لیے کھانا پکاتی ہیں اور اربعین زائرین کی خدمت کرتی ہیں، خاص طور پر ایرانیوں کی، جنہوں نے اس راستے پر دس لاکھ قدم رکھے ہیں، اور اپنے آپ کو زائرحسین کی خادمہ سمجھتے ہیں۔