سچ خبریں:یوکرین کے وزیر دفاع الیکسی ریزنکوف نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ ان کا ملک اتحادی سازوسامان اور تربیت یافتہ فوج کی آمد کے بعد چند ماہ کے اندر حملے کے لیے تیار ہو جائے گا۔
یوکرین کے وزیر دفاع نے اس سلسلے میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی کے نقطہ نظر سے یوکرین کو ان کی ترسیل کے تمام امکانات تربیتی کورس سے متعلق ہیں۔ اس میں وقت لگتا ہے ہم مکمل تیاری اور پھر جنرل اسٹاف اور دیگر خصوصی تقریبات کے فیصلے کے ساتھ کارروائی کرنے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
یہ اس وقت ہے جب یوکرین کے وزیر دفاع نے گزشتہ روز ایک ٹویٹر پیغام میں اعلان کیا تھا کہ انہوں نے شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ سے ملاقات کی۔
اس حوالے سے یوکرین کے وزیر دفاع کی ٹویٹ میں کہا گیا کہ میں نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی۔ میں نے یوکرین کی مسلسل حمایت کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ نیٹو نے روس کو سب سے اہم اور براہ راست خطرہ قرار دیا۔ جب کہ ہمارے فوجی یورپ میں امن کا دفاع کرتے ہیں یوکرین مؤثر طریقے سے نیٹو میں شامل ہو گیا ہے۔ میں اسے انجام دینے کی پوری کوشش کروں گا۔
روسی ایوان صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس سے قبل یوکرین کی جنگ میں نیٹو کی مداخلت پسندانہ روش کو نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ نیٹو روس سے دشمنی رکھتا ہے اور اس دشمنی کو روز بروز دکھاتا ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے دعویٰ کیا کہ یوکرین اپنا دفاع کر رہا ہے۔ یوکرین کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ اور بلاشبہ، ہمیں یوکرین کو اس حق کے تحفظ میں مدد کرنے کا حق حاصل ہے۔ لہٰذا نیٹو اور اس کے اتحادی روس کے ساتھ تنازع میں نہیں ہیںلیکن ہم یوکرین کے دفاع میں اس کی حمایت کرتے ہیں۔