سچ خبریں: عراق کے ماہر اور تجزیہ نگار مهند العزاوی نے فلسطین کی حمایت کے سلسلے میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے بیانات بعد ترکی اور صیہونی حکومت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کا حوالہ دیا۔
العزاوی کا خیال ہے کہ خطے کی موجودہ سیاسی صورتحال سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ترکی کا تل ابیب کے خلاف اپنی زبانی دھمکیوں کو عملی جامہ پہنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترکی اور صیہونی حکومت کے درمیان مشترکہ سیاسی اور تجارتی مفادات کی وجہ سے یہ کشیدگی کبھی بھی تصادم کے مرحلے تک نہیں پہنچ سکے گی۔
قبل ازیں لیبیا اور کاراباخ میں ترک فوجیوں کی آمد کا ذکر کرتے ہوئے اردگان نے اعلان کیا کہ ترکی مقبوضہ علاقوں میں بھی وہی کارروائیاں کر سکتا ہے اور فلسطین کی حمایت کر سکتا ہے! ایسے بیانات جن کا ماہرین آنکارا اور تل ابیب کے درمیان زبانی جنگ کے دائرے میں زیادہ جائزہ لیتے ہیں۔