سچ خبریں:رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے سعودی عرب کو آزادی صحافت کے انڈیکس کے لحاظ سے بدترین ممالک میں سے ایک قرار دیا۔
سعودی لیکس کی رپورٹ کے مطابق رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کی سالانہ درجہ بندی کے مطابق سعودی عرب صحافیوں کے لیے سب سے زیادہ جابرانہ ممالک میں سے ایک ہے، رپورٹ کے مطابق 2022 کی بین الاقوامی درجہ بندی نے صحافیوں کے حقوق اور آزادی اظہار کی سنگین خلاف ورزیوں کے لیے سعودی عرب کو 180 میں سے 166 ویں نمبر پر رکھا۔
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے عالمی یوم صحافت کے موقع پر سعودی عرب کو صحافیوں کے لیے دنیا کی بدترین جیل قرار دیا، انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کو دبانے ۔ صحافیوں، بلاگرز اور قلمکاروں کو حراست میں لے کر سعودی حکام پریس اور صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے طرح طرح کے طریقے استعمال کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ 1 دسمبر 2021 تک زیر حراست صحافیوں کی سب سے زیادہ تعداد میں سعودی عرب سرفہرست پانچ ممالک میں سے ایک رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس ملک میں من مانی گرفتاری کی مہم کے آغاز سے لے کر اب تک کم از کم 31 صحافیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی حکام صحافیوں کو حراست میں لینے کے علاوہ بہت کچھ کرتے ہیں بلکہ ان میں سے بہت سے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے یا قتل کیا جاتا ہے، جن میں سب سے نمایاں سعودی صحافی جمال خاشقجی تھے جنہیں استنبول میں اپنے ملک کے قونصل خانے میں سعودی حالات پر تنقید کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔