غزہ میں جنگ بندی کا مستقبل؛ امریکہ، اسرائیل اور حماس کے مختلف موقف

غزہ

?️

سچ خبریں:غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں تازہ ترین اپ ڈیٹس اور امریکی، اسرائیلی، اور حماس کے موقف، اس رپورٹ میں تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں۔

غزہ کی جنگ بندی کے حوالے سے گزشتہ دو ماہ کے دوران اہم صورتحال دیکھنے کو ملی ہے، جس میں اسرائیلیوں نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے کے لیے غیر حقیقت پسندانہ شرائط عائد کی ہیں، جبکہ حماس اپنے اصولی موقف پر قائم ہے جو فلسطینیوں کے مستقبل سے متعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جنگ بندی اسرائیل کے لیے حماس کی سرنگوں کی تباہی کا سنہری موقع

غزہ میں جنگ بندی کے آغاز سے اب تک، اسرائیلی افواج نے جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی خلاف ورزی کی ہے اور مسلسل فوجی کارروائیاں جاری رکھی ہیں۔ دوسری طرف، حماس نے اپنے اصولوں پر قائم رہتے ہوئے فلسطینیوں کے حقوق کی بات کی ہے، اور ابھی تک جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے کا امکان نہیں نظر آ رہا۔

غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے تحت، 21 اسرائیلی قیدیوں کو غزہ کی مزاحمتی گروپوں نے اسرائیل کے حوالے کیا، جبکہ اسرائیل نے 1968 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا اور 345 فلسطینی شہداء کی لاشیں واپس کیں۔

جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں کیا شامل ہوگا؟

امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے چند اہم اقدامات تجویز کیے گئے ہیں:

  1. ایک بین الاقوامی امن فورس کی تشکیل
  2. اسرائیل کی فوج کا غزہ کے 20 فیصد حصے تک محدود ہونا
  3. غزہ میں فلسطینی حکومت کا قیام
  4. غزہ کی مکمل بازسازی

موقف مختلف فریقوں کا

امریکہ کا موقف:
امریکہ نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے جلدی اقدامات کی تجویز دی ہے، جس میں اسرائیل کی فوج کی غزہ سے واپسی اور فلسطینی سرزمین پر بین الاقوامی امن فورس کی تعیناتی شامل ہے۔

اسرائیل کا موقف:
اسرائیل جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کو محدود کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کا مقصد فلسطینیوں کے مکمل حقوق کو تسلیم نہیں کرنا ہے۔

حماس کا موقف:
حماس نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی شرائط پر اپنی پوزیشن واضح کی ہے، اور اس نے غزہ میں فلسطینی خودمختاری اور مزاحمت کے حقوق کو تسلیم کرنے پر زور دیا ہے۔

مزید پڑھیں:غزہ میں جنگ بندی کا مستقبل عرب تجزیہ کار کے تین ممکنہ منظرنامے

غزہ کی صورت حال اور اس کے مستقبل پر سوالات

غزہ کی جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کو لے کر موجودہ مذاکرات میں کئی پیچیدگیاں موجود ہیں، جن میں اسرائیل کی طرف سے مسلسل خلاف ورزیاں اور حماس کی طرف سے فلسطینی حقوق کے تحفظ کی کوششیں شامل ہیں۔

مشہور خبریں۔

شب برات کے موقع پر جامع مسجد سرینگر میں کشمیریوں کو عبادات سے روکنے کی مذمت

?️ 14 فروری 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

کیا اسرائیل نے غزہ جنگ کا ایک بھی مقصد حاصل کیا ہے؟صیہونی میڈیا

?️ 20 اپریل 2024سچ خبریں: عبرانی ذرائع نے اسرائیلی حکام کی جنگ کے اہداف کو

غزہ پر بمباری سے ثالثی کی کوششیں ناکام

?️ 4 دسمبر 2023سچ خبریں:الجزیرہ نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور قطر کے وزیر

اسرائیل خانہ جنگی کے قریب 

?️ 26 مارچ 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس حکومت

ہم شام میں غیر ملکی مداخلت کے خلاف ہیں:یو اے ای

?️ 24 مارچ 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کی مستقل مندوب لانا ذکی

طوفان الاقصی کا صیہونی سعودی دوستی پر کیا اثر پڑا؟

?️ 10 اکتوبر 2023سچ خبریں: ایک معروف فرانسیسی میگزین نے لکھا کہ اسرائیل کے خلاف

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایک ارب روپے مالیت سے زائد ادویات کی فوری ضرورت

?️ 2 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کے

غزہ کی پٹی میں خوراک کی ترسیل کیوں نہیں ہو رہی ہے؟

?️ 12 فروری 2024سچ خبریں: اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے (یو این

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے