سیورسک  شہر پر قبضہ؛ کیا یوکرین جنگ میں نیا موڑ آیا ہے؟

یوکرین

?️

سچ خبریں:سیورسک شہر پر قبضہ اور زلنسکی کی مشروط عقب نشینی کا اعلان، یوکرین جنگ کے نئے مرحلے کا آغاز معلوم ہو رہا ہے۔

46 ماہ کی جنگ کے بعد، روسی افواج نے یوکرین کے مشرقی حصے میں اسٹریٹجک اہمیت رکھنے والے شہر سیورسک کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ یہ واقعہ نہ صرف میدان جنگ کے حالات میں تبدیلی کا نشان ہے بلکہ یہ ساتھ ہی کی‌یف کے طرف سے ڈونباس سے مشروط طور پر عقب نشینی کے فیصلے کے بعد مذاکراتی میز پر ایک نیا موڑ بھی لے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین جنگ کےعالمی نظام پر سیاسی اثرات

سیورسک کی اہمیت اور دفاعی لحاظ سے اس کا مقام

سیورسک شہر کی اہمیت اس کے جغرافیائی محل وقوع میں چھپی ہوئی ہے۔ یہ شہر کرامارتورسک، اسلاویانسک اور لیمان جیسے اہم شہروں کی دفاعی لائن کا حصہ تھا، جو شمالی ڈونباس میں یوکرینی افواج کے آخری قلعے سمجھے جاتے ہیں،سیورسک کا سقوط، روس کے لیے اسٹریٹجک پیش رفت کی راہ ہموار کرتا ہے، جو اب اسلاویانسک تک پہنچنے کے قریب ہے۔

روس کے حملے اور نئے فوجی حکمت عملی

روس نے اس بار جنگ کی حکمت عملی میں تبدیلی کی اور حملوں کو شدید کر دیا۔ روسی افواج نے سخت موسم جیسے کہ دھند اور برف کا فائدہ اٹھا کر پیادہ فوج کو شہر میں گھسنے کا موقع دیا۔ روسی افواج کی اس نئی حکمت عملی نے جنگ کی نوعیت کو بدل دیا۔

سیورسک پر قبضہ کیوں اہم ہے؟

سیورسک پر قبضہ روسی افواج کے لیے ایک اہم کامیابی ہے، کیونکہ یہ انہیں اسلاویانسک اور کرامارتورسک جیسے اہم شہر تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، روس کی پیشرفت کو مزید تقویت ملے گی اور یوکرینی دفاعی لائنوں میں کمزوری آئیگی۔

زلنسکی کی مشروط عقب نشینی کا اعلان

یہ تبدیلی اس وقت ہوئی جب صدر زلنسکی نے پہلی بار مشروط طور پر اعلان کیا کہ یوکرین مشرقی علاقوں سے فوجی واپس لے سکتا ہے، بشرطیکہ روس بھی ایسا کرے۔ اس سے قبل، یوکرین کبھی بھی اپنے علاقوں سے پسپائی کو قبول نہیں کرتا تھا۔ تاہم اب، اس نئے موڑ کے بعد، جنگ کے میدان میں حقیقتیں سیاسی فیصلوں کی سمت متعین کر رہی ہیں۔

امریکہ کا دباؤ اور یوکرین کی عالمی پوزیشن

امریکہ کا تجویز کردہ امن منصوبہ، جو بعد میں 20 نکات تک محدود ہو گیا، کییف پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ ڈونباس اور کریمیا کو حقیقتاً روس کو حوالے کرے، اور بدلے میں امریکہ و نیٹو کی جانب سے یوکرین کو سیکیورٹی گارنٹیز ملیں۔ تاہم روس کا موقف ابھی تک اس کا مکمل قبضہ برقرار رکھنے پر ہے، اور اس کا کہنا ہے کہ اگر یوکرین پسپائی اختیار نہ کرے تو اسے طاقت کے ذریعے حاصل کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:یوکرین کی جنگ کے تیسرے سال میں میدان جنگ، نقصانات اور اقتصادی اثرات کا جائزہ

آیندہ کا منظرنامہ

سیورسک پر قبضے سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ آیا یہ جنگ کا خاتمہ ہے یا ایک نیا دور شروع ہونے والا ہے۔ کئی ممکنہ منظرنامے ہیں: ایک طرف، اس جنگ کا منجمد ہونا ممکن ہے، جس میں دونوں فریق اپنی موجودہ پوزیشن کو تسلیم کریں گے، دوسری طرف، روس کی پیشرفت ممکنہ طور پر جاری رہے گی، اور تیسری صورت میں، اگر پوکروسک بھی روس کے قبضے میں آ جائے تو پورا دفاعی نظام دھڑام سے گر سکتا ہے۔

مشہور خبریں۔

فواد چوہدری کو بیرون ملک جانے کی عارضی اجازت اور ان کا ردعمل

?️ 10 جولائی 2024سچ خبریں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر فواد چوہدری کا نام

حزب اللہ کے ہتھیاروں کا سعودیوں سے کوئی تعلق نہیں: لبنانی رکن پارلیمنٹ

?️ 5 دسمبر 2021سچ خبریں:لبنانی رکن پارلیمنٹ نے اس بات پر زور دیا کہ بیروت

فلسطینی راکٹوں کے سامنے صیہونی فوجیوں کی بےبسی

?️ 15 نومبر 2023سچ خبریں: القسام کے مجاہدین  نے "ٹی بی جے” راکٹ سے صیہونی

ضمنی انتخابات میں کامیابی کیلئے پی ٹی آئی ڈور ٹو ڈور مہم چلائے گی۔

?️ 12 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات میں کامیابی کیلئے تحریک انصاف ایڑی

آزاد کشمیر کی جے یو آئین نے پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کر دیا

?️ 28 جون 2021مظفرآباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے معاون

نئی افغان حکومت کی تشکیل کا اعلان جلد کیا جائے گا:طالبان

?️ 29 اگست 2021سچ خبریں:طالبان نے مشرقی افغانستان میں امریکی ڈرون حملے کی مذمت کرتے

میں کسی وزیر یا وزیر اعظم کو جواب دہ نہیں ہوں۔ مراد علی شاہ

?️ 26 جنوری 2021میں کسی وزیر یا وزیر اعظم کو جواب دہ نہیں ہوں۔ مراد

کشمیریوں کی جدوجہد حق و انصاف کے اصولوں پر مبنی ہے: مسرت عالم بٹ

?️ 28 جنوری 2024سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند چیئرمین مسرت عالم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے