?️
سچ خبریں: غسان الاستنبول فارس انٹرنیشنل کے ساتھ ایک انٹرویو میں بین الاقوامی امور کے ایک سینئر تجزیہ کار اور المیادین نیٹ ورک کے ماہر نے لبنانی پارلیمانی انتخابات کے عمل اور نتائج کے تجزیے کے بارے میں سوالات کے جوابات دیئے۔
الاستنبول نے لبنان کے انتخابات کو دو محوروں کا خواب پورا ہونے کا نام دیا امریکہ اور استقامت اور واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کا ملک میں عدم تحفظ اور خانہ جنگی پیدا کرنے کا منصوبہ۔
الاستنبول نے جواب دیا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ لبنان کی تمام جماعتیں، چاہے وہ امریکی اور ان کے اتحادی ہوں یا استقامت کے محور اور اس کے اتحادی، انتخابات کو ایک اہم معرکہ سمجھتے ہیں۔ امریکیوں نے اس انتخابی مہم میں حزب اللہ کی شکست کو پہلا اور ضروری قدم سمجھا۔ ایک ایسا قدم جس کے بعد مزید اہم اقدامات کیے جائیں گے۔ امریکی محور سے توقع تھی کہ پارلیمانی اکثریت کی تشکیل کے بعد استقامتی قوتوں کی موجودگی کے بغیر اہم ترین اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
اس مقصد کے حصول کے لیے انہوں نے اپنے تمام سیاسی، مالی اور سیکیورٹی وسائل استعمال کیے تھے۔ اس طرح کی گہری سیاسی منصوبہ بندی کا پہلا اور سب سے اہم امریکی ارادہ استقامت کو غیر مسلح کرنا اور حزب اللہ پر قبضہ کرنا تھا۔ ایک ایسا پروگرام جو لبنان میں بین الاقوامی مداخلت کاروں کا مشترکہ مقصد اور خواہش تھا۔ حزب اللہ اور اس کے اتحادی امریکی منصوبے کو تفصیل سے جانتے تھے۔ اس لیے انہوں نے اس سے نمٹنے کے لیے اپنے آپ کو بہترین طریقے سے تیار کیا۔
اسی مناسبت سے لبنان کی اہم جماعتوں نے پارلیمانی انتخابات کے لیے تیاری کر لی۔ اسی تیاری کے مطابق لبنانی قومی اور استقامتی جماعتیں امریکی محور کے خلاف برسرپیکار تھیں اور حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کی اچھی تیاری کی وجہ سے وہ نتائج برآمد ہوئے جس کی وجہ سے انہیں واشنگٹن کے محور کے خلاف برتری حاصل ہوئی حزب اللہ کے قوم پرست دھاروں کی کچھ معمولی ناکامیوں کے باوجود یہ ایک فتح تھی، جس نے یقیناً طاقت کے توازن کو خراب نہیں کیا۔
دو محوروں کے درمیان تصادم پر تبصرہ کرتے ہوئے، غسان الاستنبولی نے کہا کہ اس طرح، شہری امن کی بحالی کے ذریعے لبنان کی حفاظت پر مرکوز استقامتی منصوبہ لبنان کو خانہ جنگی کی طرف لے جانے کے امریکی منصوبے کے خلاف جیت گیا جس کا خاتمہ صرف تقسیم میں ہوگا۔ حقیقت یہ ہے کہ لبنان کی عوامی جگہ بھی دونوں فریقوں کے درمیان تصادم کا میدان بننے کے لیے تیار تھی۔ لیکن حزب اللہ نے ان حالات اور اس کے تقاضوں کو بخوبی سمجھا اور انتخابات سے پہلے اور اس کے دوران کشیدہ ماحول کو ختم کرنے کی کوشش کی۔


مشہور خبریں۔
1948 کی جنگ کے بعد سے صیہونیوں کے لیے سب سے خطرناک شکست
?️ 29 اکتوبر 2023سچ خبریں: صیہونی قومی سلامتی کے سابق وزیر نے اعتراف کیا کہ
اکتوبر
روس نے نیک نیتی کے ساتھ کیف کا علاقہ چھوڑا: کریملن
?️ 6 اپریل 2022سچ خبریں: دمتری پیسکوف نے آج یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی
اپریل
سعودی عرب اور شام کے درمیان سفارتی تعلقات کا باضابطہ آغاز
?️ 10 مئی 2023سچ خبریں:سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے
مئی
امریکہ میں شیٹ ڈاون، ہزاروں امریکی ملازمین کو جبری چھٹی پر بھیج دیا گیا
?️ 4 اکتوبر 2025امریکہ میں شیٹ ڈاون، ہزاروں امریکی ملازمین کو جبری چھٹی پر بھیج
اکتوبر
یمن میں پانچ برطانوی جاسوسوں کو سزائے موت
?️ 6 جولائی 2021سچ خبریں:یمن کے دار الحکومت صنعا کی ضلعی فوجداری عدالت نے برطانوی
جولائی
صیہونی اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں درجنوں زخمی
?️ 26 فروری 2022سچ خبریں: صیہونی عسکریت پسندوں نے جمعہ کے روز مغربی کنارے کے
فروری
غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملے کے لیے بین گوئر کی گھمنڈ اور دھمکیاں
?️ 30 مئی 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر نے جمعہ کے
مئی
الجزائر اور یواے ای کے تعلقات میں درار کی افواہیں؛حکام کی تردید
?️ 21 جون 2023سچ خبریں:الجزائر کی وزارت خارجہ نے متحدہ عرب امارات کے سفیر کو
جون