🗓️
سچ خبریں: سب سے پہلے یہ اہم سوال اور درحقیقت تشویش سامنے آتی ہے کہ کیا یہ حالات، جیسا کہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے خبردار کیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان ایک مکمل جنگ بلکہ ایک تباہ کن جوہری تصادم کی شکل اختیار کر سکتے ہیں؟
اس سلسلے میں، سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ کچھ لوگ "غلط حساب” اور غیر متوقع واقعات کے خطرے کے بارے میں خبردار کر رہے ہیں۔ یہ معاملہ خاص طور پر اس وقت اور بھی گمبھیر ہو جاتا ہے جب دونوں فریقوں کے درمیان کوئی موثر رابطہ کاری یا ہنگامی رابطے کے ذرائع موجود نہ ہوں۔ دوسری طرف، دونوں ممالک کے جوہری نظریات میں فرق—یعنی پاکستان کا "پہلے استعمال” کا نظریہ اور ہندوستان کا "پہلے استعمال نہیں، لیکن وسیع پیمانے پر جوابی کارروائی” کا نظریہ—ایک غیر مستحکم توازن پیدا کر سکتا ہے۔ مزید برآں، دونوں ممالک کی روایتی فوجی اور اسلحہ کی صلاحیتوں میں نمایاں فرق بھی کمزور ملک (پاکستان) کو جوہری ہتھیاروں کے جلد از جلد استعمال پر اکسا سکتا ہے، جیسا کہ پاکستان کے بارے میں محسوس کیا جاتا ہے اور اس کے بار بار خطے کو مکمل جوہری جنگ میں دھکیلنے کے دھمکیوں سے ظاہر ہوتا ہے۔ آخر میں، تنازعے میں مؤثر ثالثی کی طرف ممالک کی عدم دلچسپی بھی صورتحال کو مکمل جنگ کی طرف موڑنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
ان تمام باتوں کے باوجود، زیادہ تر سیاسی و فوجی ماہرین کا خیال ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان موجودہ تنازعہ ایک محدود اور کنٹرول شدہ جنگ کی حد تک ہی رہے گا۔ بحران کے عروج پر بھی دونوں ممالک کے درمیان سرکاری سفارتی رابطے کا برقرار رہنا (قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان براہ راست فون کال)، دونوں ممالک اور بین الاقوامی برادری کا جوہری روک تھام کے اثر پر یقین، اور پاکستان کی روایتی ہتھیاروں (خاص طور پر فضائیہ) کے میدان میں کچھ کامیابیاں شاید موجودہ صورتحال کو برقرار رکھنے میں کسی حد تک معاون ثابت ہوں۔
آخر میں، دوسرا اہم سوال یہ ہے کہ یہ جنگ کب تک جاری رہے گی؟ اس کا جواب بڑی حد تک دونوں اطراف کے پہلے سے طے شدہ اہداف کے حصول پر منحصر ہے۔ پاکستان کے حوالے سے کہا جا سکتا ہے کہ اس واقعے نے ملک کو کئی طرح کے فوائد پہنچائے ہیں: قومی سطح پر اتحاد و یکجہتی کا احساس، فوج کی داخلی حیثیت میں اضافہ، کشمیر کے مسئلے کو دوبارہ اجاگر کرنا، اور فوج اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امکانات۔ جبکہ ہندوستان کے اہداف کے بارے میں واضح تصویر نہیں ہے۔ داخلی عوامی رائے کو مطمئن کرنا، 2019 کے بالاکوٹ کے بعد پاکستان کے خلاف ایک بار پھر روک تھام پیدا کرنا، اور شاید ان سب سے بڑھ کر، دونوں ممالک کے درمیان پانی کے مسائل پر نظرثانی کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانا—یہ سب کچھ ہندوستان کے ممکنہ اہداف میں شامل ہیں۔ آنے والے دنوں میں یہ دیکھنا ہوگا کہ دونوں اطراف اپنے اہداف کو کس حد تک پورا کرتے ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
ایران کے انتخابات کی پاکستان میں پھیلنے والی تصویر
🗓️ 29 جون 2024سچ خبریں: عدلیہ کے سربراہ حجت الاسلام محسنی اژهای نے آج دوسرے لوگوں
جون
بغداد میں امریکی سفارت خانے کا خطرناک مشن
🗓️ 13 دسمبر 2021سچ خبریں:عراق میں امریکی سفارت خانہ کا مشن سفارتکاری سے زیادہ فوجی
دسمبر
فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی دہشت گردی، امریکا کے سینکڑوں صحافیوں نے اہم اعلان کردیا
🗓️ 13 جون 2021واشنگٹن (سچ خبریں) فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی دہشت گردی کو دیکھتے ہوئے
امریکہ نکولس مادورو کی جیت سے بہت پریشان! وجہ؟
🗓️ 29 جولائی 2024سچ خبریں: وینزویلا کے صدارتی انتخابات میں نکولس مادورو کی جیت اور ریاست
جولائی
پوٹن دنیا کے سامنے خود کو رسوا کر رہے ہیں: لز ٹیرس
🗓️ 13 مئی 2022سچ خبریں: برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق، جرمنی میں جی 7
مئی
حماس عارضی جنگ بندی کی مخالفت کیوں کر رہی ہے؟
🗓️ 21 دسمبر 2023سچ خبریں: عربی اور عبرانی ذرائع کی رپورٹوں میں غزہ میں فلسطینی
دسمبر
حکومت کا ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروانے کا فیصلہ
🗓️ 19 ستمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈیجیٹل
ستمبر
ملک بھر میں ‘یومِ عاشور’ سخت سیکیورٹی انتظامات میں عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے
🗓️ 9 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)ملک بھر میں آج یوم عاشور (10 محرم الحرام)
اگست