کیا ٹرمپ نے لاس اینجلس میں فوجی دستے بھیج کر قانون شکنی کی؟

کیا ٹرمپ نے لاس اینجلس میں فوجی دستے بھیج کر قانون شکنی کی؟

?️

سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لاس اینجلس میں فوجی دستے بھیجنے کے فیصلے پر وسیع ردعمل آیا ہے۔ اس اقدام کو غیرقانونی قرار دیا جا رہا ہے اور اس پر قانونی، اخلاقی اور سماجی اثرات کی بحث کی جا رہی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لس اینجلس میں 2000 نیشنل گارڈ اور 700 میرینز بھیجنے کے حکم پر وسیع ردعمل سامنے آیا ہے، جس سے ان کے اس اقدام کو قانونی طور پر چیلنج کیا جا رہا ہے۔
ٹرمپ کا یہ فیصلہ، جو کہ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کی جانب سے مہاجرین کی وسیع پیمانے پر گرفتاریوں کے بعد آیا تھا، نہ صرف وفاقی قوانین کی خلاف ورزی کا امکان ظاہر کرتا ہے بلکہ اس کے اثرات جموکری عمل اور سماجی ہم آہنگی پر بھی پڑ رہے ہیں۔
غیرقانونی اقدام
ٹرمپ نے 2000 نیشنل گارڈ اور 700 میرینز کو لاس اینجلس بھیجنے کا حکم دیتے وقت امریکہ کے دستور کے ۱۰ویں قانون کا سہارا لیا، جس کے تحت صدر کو خاص حالات میں گارڈ نیشنل کو تعینات کرنے کا اختیار حاصل ہے، جیسے کہ فساد یا وفاقی قوانین کی عملداری میں رکاوٹ۔
تاہم، قانونی ماہرین اور مقامی حکام اس فیصلے کو قانونی طور پر متنازعہ قرار دے رہے ہیں۔ کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزم نے اس اقدام کو غیرقانونی اور ریاستی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ٹرمپ کے خلاف شکایت درج کی ہے، اور کہا کہ گارڈ نیشنل کی تعیناتی کے لئے گورنر کی منظوری ضروری ہے۔
ماہرین کی رائے
ہینا شمسی، جو کہ امریکی سیول لبرٹیز یونین (ACLU) کے نیشنل سیکیورٹی پراجیکٹ کی ڈائریکٹر ہیں، نے اس اقدام کو طاقت کا غیرمجاز استعمال قرار دیا اور کہا کہ اس سے فوجی فورسز کو پولیس کے کام میں ملوث کرنے سے خطرات بڑھ سکتے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ فوجی فورسز، جن میں میرینز شامل ہیں، کو شہری معاملات میں مداخلت کی تربیت نہیں دی گئی اور یہ اصولی طور پر امریکی جموکری کی بنیادوں کے خلاف ہے۔
قانونی و سیاسی اثرات
پوسے کمیٹیٹاس ایکٹ (Posse Comitatus Act) 1878 کے تحت، وفاقی فوج کو داخلی قانون نافذ کرنے کے لئے استعمال کرنا ممنوع ہے، سوائے اس صورت میں جب شورش کے قانون (Insurrection Act) کے تحت اجازت دی جائے۔ ٹرمپ نے ابھی تک اس قانون کو فعال نہیں کیا اور اس کے بجائے صدر کے عمومی اختیارات کا سہارا لیا ہے، جو ماہرین کے مطابق غیر معمولی اور قانونی بنیادوں سے عاری ہیں۔
کامیاب و ناکام سیاسی ردعمل
کونگریس کے ارکان بھی اس فیصلے پر متضاد ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔ ڈیموکریٹک رکن نانٹے باراگان نے کہا کہ نیشنل گارڈ کا استعمال شہریوں میں تناؤ کو بڑھاتا ہے اور وہ احتجاج کو پرامن رکھنے پر زور دے رہے ہیں۔ دوسری طرف، ریپبلکن سینٹرز جیسے مارک وین مالین نے ٹرمپ کے فیصلے کی حمایت کی ہے اور کہا کہ اگر مقامی حکام اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کر رہے تو صدر کو مداخلت کا حق حاصل ہے۔
سماجی اثرات اور تنازعات
اس اقدام نے امریکہ میں سیاسی تقسیم کو مزید بڑھا دیا ہے اور یہ ملک میں مہاجرت کے حوالے سے پائے جانے والے گہرے سماجی اختلافات کو اجاگر کر رہا ہے، ٹرمپ کا یہ قدم نہ صرف وفاقی اور مقامی حکام کے درمیان کشیدگی کا باعث بن رہا ہے بلکہ یہ اس بات کی بھی نشاندہی کر رہا ہے کہ امریکہ کی موجودہ سیاسی صورتحال مزید تنازعات کی جانب بڑھ رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

ن لیگ نے فوج اور عدلیہ کیخلاف پروپیگنڈا کیا ہے

?️ 30 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے

ایرانی میزائل حملے سے حیفا آئل ریفائنری تباہ؛صیہونی میڈیا کا اعتراف

?️ 9 جولائی 2025 سچ خبریں:صیہونی ویب سائٹ اسرائیل ڈیفنس کے مطابق، ایرانی میزائل حملے

جوبائیڈن کے پاکستان مخالف ریمارکس بھارتی میڈیا کے لیے لقمۂ تر

?️ 17 اکتوبر 2022 سچ خبریں:امریکی صدر جوبائیڈن نے جمعرات کو ڈیموکریٹک پارٹی کی انتخابی

افغان عوام کا امریکہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

?️ 13 فروری 2022سچ خبریں:امریکہ کے ہاتھوں افغانستان کے اثاثے ضبط کرنے کے خلاف اس

کیا ٹرمپ کے حامیوں کی تعداد بڑھے گی؟

?️ 17 اگست 2023سچ خبریں:ایک نئے سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ

جنرل قاسم سلیمانی نے خطے میں امریکہ اور صیہونیوں کے ساتھ کیا کیا؟ الحوثی

?️ 4 جنوری 2025سچ خبریں:یمن کی انصاراللہ تحریک کے رہنما عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اسرائیل

یومِ قدس طوفان الاقصیٰ کے سائے میں؛ اسرائیلی خطرہ صرف فلسطین تک محدود نہیں

?️ 28 مارچ 2025 سچ خبریں:یومِ قدس، جسے امام خمینی نے رمضان المبارک کے آخری

صیہونی حکومت مقاومت کے خلاف بے بس

?️ 2 فروری 2022سچ خبریں:  اسماعیل ھنیہ نے شہید فادی ابو شیخدم کے اہل خانہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے