سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین میں سابق امریکی سفیر کے بیٹے نے لندن میں ممتاز اماراتی سماجی آلاء الصدیق کی کار حادثے میں مشکوک موت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات میں موساد آفس کے قیام کے لئے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کےدرمیان معاہدے کا اعلان کیا۔
مقبوضہ فلسطین میں سابق امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین کے بیٹے جیکب فریڈمین نے اپنے ذاتی ٹویٹر پیج پر لکھا ہےکہ اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ یئر لاپڈ کے متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے کامقصد دبئی میں موسادکادفتر قائم کرنا تھا کیونکہ یہ ملک مشرق وسطی کے سنگم پر ہے، تاہم متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے مابین تعلقات اور سکیورٹی کوآرڈی نیشن کی گہرائی واضح ہے ،اس بارے میں بحث کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سعودی حزب اختلاف کے رہنما عمر بن عبد العزیز الزہرانی نے پہلے کہا تھا کہ انسانی حقوق کے کام کرنے والی اماراتی کارکن آلاء الصدیق کا فون اس اقدام سے قبل ایک اسرائیلی کمپنی نے کو ہیک کیا تھا،اب جیکب کے اس ٹویٹ نے شک کو یقینی طور پر تبدیل کردیا ہے جس میں اماراتی اور سعودی عہدے داروں کو بے نقاب کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ممالک کےشہریوں کی جاسوسی کی ٹکنالوجی تک رسائی حاصل کرنے کے لئے لاکھوں ڈالر اسرائیلی کمپنیوں کو دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی انسانی حقوق کے کارکن برطانوی حکومت سے سیاسی پناہ حاصل کرنے سے قبل کچھ عرصہ قطر میں مقیم تھیں تاہم الصدیق نے حال ہی میں باضابطہ طور پر متحدہ عرب امارات کی حکومت سے اپنے ملک واپس جانے کی درخواست کی تھی،واضح رہے کہ الصدیق کےذریعہ کیے جانے والے انسانی حقوق کے کام اور متحدہ عرب امارات میں قیدیوں کی مدد کی وجہ سے متعدد ماہرین اور سیاسی مبصرین نے کار حادثے میں ہونے والی ان کی موت پر سوال اٹھایا ہے۔
یادرہے کہ آلاء کے والد محمد الصدیق متحدہ عرب امارات میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کرنے پر 2012 سے حراست میں ہیں،درایں اثنا ڈیموکریسی فار عرب ورلڈ تنظیم نے یہ دیکھتے ہوئے کہ متحدہ عرب امارات ، سعودی عرب اور بحرین نے برطانیہ اور دیگر ممالک میں سرگرم کارکنوں کو پرتشدد نشانہ بنایا ہے، برطانوی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ الصدیق کے قتل میں کسی بھی قسم کا غیر قانونی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔
یہ واضح ہے کہ برطانیہ صیہونی موساد کے حملے کا ایک میدان بن گیا ہے، موساد نے لندن میں دن دھاڑے فلسطینی کارٹونسٹ ناجی العلی کو قتل کیا ، ساتھ ہی اسرائیلی جوہری سائنسدان مردخای وانونوجس نے صیہونی حکومت کی انتہائی خفیہ سرگرمیوں ڈیمونا کی تنصیبات کا انکشاف کیا،کوبرطانیہ سے کو اغوا کرکے اٹلی اور وہاں سے مقبوضہ فلسطین پہنچا دیا۔