سچ خبریں:چین اور شام نے خاص طور پر تعمیر نو کے شعبے میں بہت سے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں لیکن صہیونیوں کا خیال ہے کہ اس تعاون کا دائرہ بہت وسیع ہے اور اس سے انہیں شدید تشویش لاحق ہے۔
شام کے چین کے ساتھ حالیہ معاہدوں کے بعد بالخصوص ٹیکنالوجی اور مواصلات کے میدان میں صیہونی عبوری حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بج گئی ہیں، لبنان کی العہد نیوز سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ دمشق میں منعقدہ ایک جشن کے دوران شام میں چین کے سفیر وانگ بیاو نے شامی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے مطابق چین شام کی وزارت مواصلات کو انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے جدید مواصلاتی آلات فراہم کرے گا۔
ڈیفنس میگزین نے بھی اسی تناظر میں ایک رپورٹ شائع کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ شام کی حکومت کے لیے چین کی امداد کے اعلان سے صیہونی حکومت کے سکیورٹی حلقوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، بلاشبہ صرف چین کی موجودگی اسرائیل کے لیے باعث تشویش نہیں ہے بلکہ بیجنگ کے ذریعے شام میں اقتصادی اور عسکری حالات کی بہتری نے صہیونیوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کے ایک ذریعے نے بھی تاکید کی کہ ایسی اطلاعات ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ چینی ماہرین نے حالیہ مہینوں میں جنگ سے تباہ شدہ شام کے بعض فوجی ڈھانچے کا دورہ کیا ہے،انہوں نے نشاندہی کی کہ شام اور چین نے پہلے ہی ون بیلٹ ون روڈ معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور چین نے شام کی تعمیر نو میں مدد کی ہے، لہٰذا شام میں نئے سرے سے اقتصادی سرگرمیوں کے بارے میں صیہونیوں کی تشویش ان کے فوجی خدشات سے کم نہیں ہے اس لیے کہ صیہونیوں کو شام کے تباہ حال رہنے کی تزویراتی ضرورت ہے۔