نیتن یاہو کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ؛ تفصیلات اور ردعمل

غزہ

?️

سچ خبریں: صہیونی ریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے جمعہ کی صبح اعلان کیا کہ اس ریاست کی کابینہ نے غزہ شہر پر مکمل تسلط کے ایک جامع منصوبے کے تحت غزہ پٹی پر مکمل قبضے کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔
نیتن یاہو کے فوجی اہداف کی ناکامی اور غزہ کے دلدل سے نکلنے کی کوشش
نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں مزید کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کی تیاری کر رہی ہے، ساتھ ہی جنگی علاقوں سے باہر غیر فوجی آبادی کو "انسانی امداد” فراہم کی جائے گی۔
عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے اس منصوبے کی منظوری کے بعد نیتن یاہو کے حوالے سے لکھا کہ غزہ میں موجودہ فوجی کارروائی ناکام ہو چکی ہے اور فوجی قیدیوں کی واپسی کا باعث نہیں بنی۔ اسرائیل حماس کو شکست دینا چاہتا ہے، نہ کہ اسے جاری رکھنا۔
اس سے قبل، نیتن یاہو نے فوکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ غزہ پٹی کا کنٹرول سنبھالنے کا ارادہ نہیں رکھتے اور اسرائیل اسے عرب قوتوں کے حوالے کرنا چاہتا ہے جو اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔
عبرانی اخبار اسرائیل ہیوم نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی کابینہ نے 10 گھنٹے کی بحث کے بعد غزہ پر قبضے کے نیتن یاہو کے منصوبے کو منظور کر لیا۔ یہ فیصلہ اسرائیلی آرمی چیف ایال زمیر کی جانب سے دیے گئے انتباہات کے باوجود کیا گیا۔
اسی تناظر میں، یروشلم پوسٹ نے صہیونی ریاست کے ایک عہدیدار کے حوالے سے لکھا کہ فوج مزاحمت کاروں کے غزہ شہر میں موجود اڈوں کو نشانہ بنائے گی، اور یہ کارروائی بعد میں غزہ پٹی کے مرکزی کیمپوں تک پھیل جائے گی۔
امریکی میگزین ایکسیوس نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فوج غزہ شہر میں باقی ماندہ حماس جنگجوؤں کو گھیرے میں لے گی اور ساتھ ہی محدود زمینی کارروائی کرے گی۔ اس کارروائی کا مقصد 7 اکتوبر (الاقصیٰ طوفان کی دوسری سالگرہ) تک تمام غیر فوجیوں کو غزہ شہر سے مرکزی کیمپوں اور دیگر علاقوں میں منتقل کرنا ہے۔
عبرانی اخبار ہارٹز نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے لکھا کہ کابینہ کے فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ فی الحال غزہ پٹی کے مرکزی کیمپوں پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ دریں اثنا، لیکوڈ پارٹی کے کنیسٹ رکن عامیت ہالوی نے اسرائیلی ریڈیو کو بتایا کہ اسرائیلی حکومت کا منظور شدہ منصوبہ پورے غزہ پٹی پر تسلط کی راہ ہموار کرے گا۔
غزہ شہر پر کنٹرول یا قبضہ؟
یدیعوت احرونوت نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی کابینہ نے "قبضہ” کی بجائے "کنٹرول” کی اصطلاح استعمال کی ہے، جو غیر فوجی آبادی کے حقوق سے متعلق قانونی وجوہات کی بنا پر ہے۔ اخبار نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ حقیقی مقصد غزہ پر قبضہ کرنا ہے، جبکہ "کنٹرول” اس کا رسمی بیان ہے۔
اخبار کے مطابق، اسرائیلی آرمی چیف ایال زامیر غزہ پر قبضے کے منصوبے کے سخت ترین مخالف ہیں، اور کابینہ کے اجلاس کے دوران نیتن یاہو کے ساتھ ان کا شدید تنازعہ ہوا۔ زامیر نے زور دے کر کہا کہ غزہ شہر سے دس لاکھ افراد کو منتقل کرنے کا کوئی انسانی حل نہیں ہے، اور صورتحال انتہائی پیچیدہ ہو جائے گی۔
اسرائیل ہیوم نے رپورٹ کیا کہ زامیر کا خیال ہے کہ غزہ پر طویل مدتی کنٹرول اسرائیلی فوج کے لیے مشکل ہوگا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اسرائیلی ریزرو فوج کے یونٹ تھک چکے ہیں، جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
غزہ کے اردگرد فوجی نقل و حرکت
امریکی نیٹ ورک این بی سی نیوز نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل غزہ پر ممکنہ زمینی حملے کے لیے فوجی قوت جمع کر رہا ہے۔ نیٹ ورک کا دعویٰ ہے کہ یہ تصاویر اسرائیلی فوج کی نئی نقل و حرکت کو ظاہر کرتی ہیں، جو ایک بڑے قریبی زمینی حملے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
یہ پیش رفت اس وقت ہو رہی ہے جب اسرائیلی فوج نے گزشتہ مئی میں "جیڈئنز چیریٹس” کے نام سے غزہ پٹی میں ایک نیا فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ یدیعوت احرونوت نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی سیکورٹی کابینہ کے متعدد وزرا کا خیال ہے کہ یہ آپریشن اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
صہیونی ریاست کے اندر ردعمل
صہیونی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموترچ نے اس منصوبے کی مخالفت کی، کیونکہ اس میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بعد جنگ بند کرنے کی شق شامل نہیں ہے۔
اسرائیلی چینل 12 نے رپورٹ کیا کہ سموترچ اور وزیر داخلہ ایتامار بن گیویر نے حکومتی فیصلے کے کچھ نکات، بشمول غزہ پٹی میں انسانی امداد جاری رکھنے، کے خلاف ووٹ دیا۔
دوسری طرف، اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نے نیتن یاہو کی کابینہ کے فیصلے کو "تباہی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہی ہے جو حماس چاہتا ہے۔
آویگڈور لیبرمین، اسرائیل بیٹینو پارٹی کے سربراہ، نے کابینہ کے فیصلے کو اس بات کی دلیل قرار دیا کہ اہم فیصلے سیکورٹی تحفظات اور جنگ کے اہداف کے برخلاف کیے جا رہے ہیں۔
عرب، اسلامی اور مغربی ردعمل
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی قبضہ کار ریاست کا غزہ شہر پر قبضے کا فیصلہ ایک نیا جنایت ہے اور فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔ انہوں نے اردن کے بادشاہ اور مصر کے صدر کے ساتھ فون پر بات چیت میں غزہ پر اسرائیل کے نئے منصوبے کو فوری طور پر روکنے پر زور دیا۔
مصر کی صدارت نے اعلان کیا کہ عبدالفتاح السیسی نے محمود عباس کے ساتھ بات چیت میں غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششوں پر زور دیا۔ السیسی نے فلسطینیوں کے جبری بے دخلی کے منصوبے کی سختی سے مخالفت کی اور اسرائیل کے غزہ شہر کو مکمل خالی کرنے کے منصوبے کو جنگی جرم قرار دیا۔
مصر کے خارجہ محکمے نے یروشلم کی کابینہ کے غزہ پٹی پر مکمل قبضے کے فیصلے کو سخت الفاظ میں مذمت کی۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم غزہ شہر پر اسرائیل کے غیر قانونی تسلط کے منصوبے کی مذمت کرتے ہیں اور بین الاقوامی برادری سے اسرائیلی جارحیت کو روکنے، غیر فوجیوں کے تحفظ اور غزہ کو انسانی امداد فراہم کرنے کی فوری اپیل کرتے ہیں۔
کویت کے خارجہ محکمے نے اسرائیلی کابینہ کے غزہ پٹی پر مکمل قبضے کے فیصلے کو سختی سے مسترد کیا اور اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
ہالینڈ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں فوجی کارروائیوں کو بڑھانے کا اسرائیل کا منصوبہ غلط ہے، اور غزہ میں انسانی بحران فوری حل طلب ہے۔
اسپین کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے فیصلے کو مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف تباہی اور مصیبت کو بڑھائے گا۔ ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے اسرائیل سے اپنا فیصلہ واپس لینے کی اپیل کی۔
سلووینیا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم غزہ پٹی پر اسرائیلی تسلط کے فیصلے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور کسی بھی فوجی قبضے کی کوشش کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بیلجیم نے غزہ شہر پر تسلط کے منصوبے کی منظوری کے بعد اسرائیلی سفیر کو طلب کیا۔
مزاحمتی گروپوں کی صہیونی ریاست کو انتباہ
فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ پٹی پر مکمل قبضے کے اپنے منصوبے پر عمل کرتا ہے تو وہ بھاری قیمت ادا کرے گا۔
ان گروپوں نے ایک بیان میں زور دے کر کہا کہ غزہ محض ایک خالی جغرافیائی خطہ نہیں ہے جسے کوئی بھرنے کی کوشش کرے، بلکہ یہ شہداء اور مجاہدین کا خون سے سینچا ہوا خطہ ہے۔ غزہ پر کسی بھی براہ راست قبضے کی کوشش ایک نئے دلدل کی مانند ہوگی جو ہر حملہ آور کو جلا دے گی۔ مزاحمت دشمن کے خلاف سخت ترین اور تکلیف دہ مراحل میں داخل ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام فلسطینی مزاحمتی گروپ میدان جنگ میں متحد ہیں اور کسی بھی قبضے کے منصوبے کو ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دشمن یہ سمجھتا ہے کہ وہ فوجی کارروائی کے ذریعے اپنے قیدیوں کو رہا کر سکتا ہے، تو یہ محض ایک وہم ہے۔ صہیونی قیدیوں کو صرف مذاکرات اور بھاری قیمت ادا کرنے کے بعد ہی رہا کیا جا سکتا ہے۔

مشہور خبریں۔

یوکرین کبھی روس سے جنگ نہیں جیت سکتا:امریکی نائب صدر

?️ 29 اپریل 2025 سچ خبریں:امریکہ کے نائب صدر جے ڈی ونس نے کہا ہے

پیوٹن کی درخواست پر بشار اسد اور اردوغان کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت

?️ 9 اگست 2022سچ خبریں:    اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی نے ترک میڈیا کے حوالے

ہم روس اور چین کے ساتھ جنگ کے دہانے پر ہیں:ہنری کسنجر

?️ 15 اگست 2022سچ خبریں:امریکی خارجہ پالیسی کے شعبے کے ایک سینئر اسٹریٹجسٹ کا کہنا

برازیل کے ٹرمپ کو ریاض کے متنازعہ زیورات کی کہانی

?️ 5 مارچ 2023سچ خبریں:برازیل کے سابق صدر جیر بولسونارو کے سعودی عرب کی طرف

تل ابیب-واشنگٹن سیکورٹی تعاون خطرے میں

?️ 15 مارچ 2023سچ خبریں:اطلاعات کے مطابق صیہونی حکومت اور امریکہ کے تعلقات میں کشیدگی

امارات نے خاشقجی کے وکیل کی قید کی سزا منسوخ کی

?️ 10 اگست 2022سچ خبریں:    متحدہ عرب امارات کی ایک عدالت نے آج بدھ

امریکہ یعنی اسلحہ اور بغیر اسلحے کے امریکہ کچھ نہیں!

?️ 5 جون 2022سچ خبریں:   امریکہ کی فطرت اور اس ملک کی اصل ثقافت اور

پی پی پی، (ن) لیگ پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے دستبردار

?️ 23 دسمبر 2022لاہور: (سچ خبریں) اپوزیشن جماعتوں نے پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ پنجاب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے