سچ خبریں:امریکی صدر نے گزشتہ ہفتے خلیج فارس تعاون کونسل کے اراکین، مصر، عراق اور اردن کے سربراہان کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں خدمات انجام دینے والے امریکیوں کی ہمت، لگن اور قربانی جیسے کہ میرے بیٹے میجر بیو بائیڈن اور عراق میں ان کی خدمات کو امریکیوں نے سراہا اور منظور کیا ہے، لیکن ان کے یہ الفاظ مشرق وسطیٰ کے عوام اور صدام حسین کی طرف سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے حصول جیسے جھوٹی دستاویزات کی بنیاد پر شروع کی گئی جنگوں میں مارے جانے اور بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد کی ناراضگی کا سبب بنے۔
ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن کا مشرق وسطیٰ کا حالیہ دورہ اور خطے کے ممالک بالخصوص سعودی عرب سے زیادہ خام تیل پیدا کرنے نیز امریکہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ان کی کوششیں اور امریکہ میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے میں ناکامی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تنقید کی جا رہی ہے، اس کے علاوہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ان کی پہلی ملاقات جنہیں جو بائیڈن نے نفرت انگیز قرار دیا تھا، ڈیموکریٹس میں بڑے پیمانے پر غصے اور عدم اطمینان کا باعث بنی ہے۔
تنقید کو کم کرنے کے لیے جو بائیڈن نے چین کو مجرم قرار دینے کی پرانی اور بار بار اپنائی ہوئی حکمت عملی کا استعمال کیا اور بیجنگ پر جابرانہ اقدامات کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں چین اور روس کی موجودگی کے لیے میدان نہیں چھوڑے گا۔