سچ خبریں:مغربی ایشیا کی صورتحال کے ماہر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت نے 1948 کےعلاقوں کو "اندرونی محاذ” کا نام دیا ہے، کہا کہ صیہونیوں کا مطلب یہ ہے کہ اندرونی محاذ اسرائیل کو مکمل طور پر تباہ کر سکتا ہے جو 1948 کی سرزمین پر فلسطینیوں کی شہادت طلبانہ کی کارروائیوں کا اثر ہے۔
مغربی ایشیا کی صورتحال کے ماہر سعدالله زارعی نے قدس کے عالمی دن اور فلسطین کی صورتحال کے اس کے مستقبل پر ہونے والے اثرات کے بارے میں کہا کہ اگر ہم عالمی یوم قدس کے شروع ہونے سے 43 سالوں کے دوران فلسطین میں ہونے والی صورتحال کے عمل کا جائزہ لیں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ فلسطینی ہمیشہ ایک نئی صورتحال میں رہا ہے۔” کہنے کا مطلب یہ ہے کہ فلسطین کے بارے میں بات ہمیشہ نئے حالات میں ’’نئی‘‘ رہی ہے اور نئے مناظر سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے مسئلہ فلسطین کو فراموش کرنے کے لیے عالمی طاقتوں اور بعض علاقائی حکومتوں کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ 40 سال ایک طویل عرصہ ہے کسی معاملے کو ختم کرنے کے لیے، خاص طور پر عالمی اداروں، عالمی طاقتوں، علاقائی طاقتوں اور موجودہ حالات کی اس مسئلہ کو مکمل طور پر مٹانے خواہش کے ساتھ۔ ،اس مسئلے کو ختم کرنے اور فلسطین فلسطین بحث کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے خصوصی منصوبے پیش کیے گئے، تاکہ یہ کہا جا سکے کہ دو سال سے بھی کم عرصے میں ہم نے مختلف ممالک سے ایک منصوبہ دیکھا۔
دوسرے لفظوں میں یوں کہا جا سکتا ہے کہ ان 40 سالوں میں 20 سے زائد منصوبے پیش کیے گئے لیکن مسئلہ فلسطین جاری رہا اور یہ منصوبے عملی شکل نہ دے سکے جبکہ فلسطین کے مظلوم عوام اور اسرائیلی فوج کے درمیان کشمکش جاری ہے۔