شہید نصراللہ کی قیادت کے 32 سال؛ فتح سے شہادت تک

نصراللہ

?️

سچ خبریں: حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل حجت الاسلام سید حسن نصر اللہ کل بیروت کے جنوبی مضافات میں صیہونی حکومت کے حملے کے نتیجے میں شہید ہوگئے۔

سید حسن نصر اللہ 31 اگست 1960 کو جنوبی لبنان کے گاؤں البزوریہ میں پیدا ہوئے۔ جنوبی لبنان میں معاشی دباؤ کی وجہ سے وہ اپنے خاندان کے ساتھ بیروت ہجرت کر گئے اور دارالحکومت کے مضافات میں قرنتینہ کے پڑوس میں آباد ہو گئے۔

ایک نوجوان کے طور پر، انہوں نے اپنے والد کے ساتھ ایک پھل کی دکان میں کام کیا. اپنے دوستوں کے برعکس، جو ہمیشہ فٹ بال کے میدانوں اور بیروت کے سیاحتی ساحلوں پر جاتے رہتے تھے، سید حسن قرنتینہ کے قریبی علاقوں جیسے النبعہ، سن الفل اور برج حمود میں مساجد کےروحانی ماحول سے استفادہ کرنے کے لئے جایا کرتے تھے۔

نوعمری میں وہ 1976 میں نجف گئے اور وہاں سے اپنی مدرسی کی تعلیم کا آغاز کیا۔ سید حسن 1978 میں لبنان واپس آئے اور امام المنتظر (ع) کے اسکول میں مدرسہ کی تعلیم حاصل کی، جس کی بنیاد شہید سید عباس موسوی نے رکھی تھی، اور اسی دوران، وہ بقاع کے علاقے میں تحریک امل میں سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہے۔

1982 میں حزب اللہ کی تشکیل کے بعد وہ اس تحریک میں شامل ہو گئے اور 1992 میں لبنان میں حزب اللہ کے اس وقت کے سیکرٹری جنرل سید عباس موسوی کی شہادت کے بعد حزب اللہ کی قیادت کونسل کی اتفاق رائے سے سید حسن نصر اللہ کو حزب اللہ کا لیڈر تسلیم کیا گیا۔

دریں اثنا، 1993 اور 1996 میں، اسرائیل نے غصے اور آباد کاری کے جھرمٹ کی کارروائیاں کیں، جن میں حزب اللہ کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جس کے پاس کم سے کم فوجی سہولیات تھیں۔

ستمبر 1997 میں جنوبی لبنان میں جبل الرفیع کے علاقے میں اسرائیلی فوج کے ایک ٹھکانے پر حملے میں حزب اللہ کے دو جنگجو شہید ہو گئے اور ان کی لاشیں اسرائیلی فورسز کے ہاتھ لگ گئیں لیکن جلد ہی یہ طے پا گیا کہ ان دونوں میں سے ایک، سید ہادی، سید حسن نصر اللہ کے بیٹے ہیں۔

سید حسن نصر اللہ کے اہم اقدامات میں سے ایک اسرائیلی فوج کو جنوبی لبنان سے انخلاء پر مجبور کرنا تھا۔ سنہ 2000 میں صیہونی فوج پر حزب اللہ کے مسلسل حملوں کے بعد اسرائیل نے حزب اللہ سے ذرا سی بھی رعایت لیے بغیر جنوبی لبنان کی مقبوضہ سرزمین سے دستبرداری اختیار کرلی اور شیبہ کے میدانوں کے محدود علاقوں کے علاوہ تمام مقبوضہ علاقوں سے اپنی افواج کو واپس بلا لیا۔

اس کے بعد اور 2006 میں لبنانی حزب اللہ نے سید حسن نصر اللہ کی قیادت میں 33 روزہ جنگ کے دوران صیہونی فوج کو شکست دی اور اس حکومت کو حزب اللہ کو تباہ کرنے اور اسے غیر مسلح کرنے کے مقاصد کی حمایت سے روک دیا۔
اس کے علاوہ لبنان کی حزب اللہ نے اگلے سالوں میں شام اور عراق میں تکفیری عناصر کے ساتھ محاذ آرائی کے دوران نمایاں کردار ادا کیا۔

سید حسن نصر اللہ کی قیادت میں حزب اللہ ایک مزاحمتی گروہ سے ایک علاقائی طاقت میں تبدیل ہوئی اور اس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل اور جنگی اور جاسوسی ڈرون جیسے جدید ہتھیار حاصل کیے اور صیہونی حکومت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن گیا۔

بالآخر 32 سال تک حزب اللہ کی قیادت کے بعد سید حسن نصر اللہ بیروت کے جنوب میں ضاحیہ میں صیہونی حکومت کے شدید اور دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوگئے۔

مشہور خبریں۔

یوکرین، فوج میں نوجوانوں کی بھرتی میں ناکام

?️ 26 مئی 2025سچ خبریں: وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق، اوکرین کے

رحیم یار خان؛ نہر کا شگاف 40 گھنٹے بعد بھی پُر نہ کیا جاسکا، 10 دیہات متاثر

?️ 24 مئی 2025رحیم یار خان (سچ خبریں) ہیڈ پنجند سے نکلی نہر صادق فیڈر

فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک استقامت جاری رکھے گی : ابو شریف

?️ 17 اگست 2022سچ خبریں:   ایران میں اسلامی جہاد تحریک کے نمائندے ناصر ابو شریف

یمنیٰ زیدی کا دھیان میک اَپ پر نہیں منظر پر ہوتا ہے، ہمایوں سعید

?️ 16 مئی 2024کراچی: (سچ خبریں) سینئر اداکار ہمایوں سعید نے ساتھی اداکارہ یمنیٰ زیدی

لاہور ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیراظم کے خلاف سماعت کی

?️ 10 اپریل 2021لاہور  (سچ خبریں)لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس باقر نجی نے وزیراعظم کے

زمینی حملے میں حزب اللہ کی کیوں بالا دستی ہے؟صیہونی تجزیہ کار

?️ 3 اکتوبر 2024سچ خبریں: صیہونی عسکری اور اسٹریٹیجک امور کے ماہر فائز الدویری نے

کشمیریوں کے خلاف بھارتی جنگی جرائم اقوام متحدہ کو کیوں نہیں دکھائی دیتے؟ کشمیریوں کا سوال

?️ 2 اکتوبر 2023سچ خبریں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و

صیہونی سکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں تصادم

?️ 5 جنوری 2024سچ خبریں:صہیونی فوج کی جانب سے الاقصیٰ طوفان آپریشن کے دن اسرائیل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے