?️
سچ خبریں: ایران اور صہیونی ریاست کے درمیان جاری جنگ کے دوران، "جسٹ ڈو اٹ” مہم ایک عالمی آواز بن چکی ہے۔ یہ مغربی صارفین کی وہ دلی تمنا ہے جو تل ابیب کے خاتمے کو صرف ایران کے ذریعے ممکن سمجھتے ہیں۔
گزشتہ دنوں صہیونی ریاست کی ایران پر جارحیت سے شروع ہونے والی یہ جنگ، خطے میں ایک نئے تنازع کی بجائے اسلامی جمہوریہ ایران کی کئی سالہ حکمت عملی صبر اور فوجی تیاری کا نقطہ عروج ہے۔ ایران کے اسرائیل کے اہم ترین فوجی، دفاعی اور ہوائی اڈوں پر کئے گئے کامیاب حملوں نے نہ صرف تل ابیب کو حیرت زدہ کر دیا بلکہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے بنائے ہوئے طاقت کے توازن کو بھی تہس نہس کر دیا۔
ایران کے "وعدے صادق 3” آپریشن کے تحت تل ابیب، حیفا اور عسقلان جیسے شہروں پر کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں سے یہ حقیقت عیاں ہو چکی ہے کہ انتباہ کا دور ختم ہو چکا ہے۔ ایران کے میزائل جنہوں نے آہنی گنبد جیسے دفاعی نظام کو چیر ڈالا، صرف جنگی ہتھیار نہیں بلکہ صہیونی ریاست کی کمزوری، شکست اور تباہی کا پیغام ہیں۔
اس پس منظر میں، مظلوم قوموں اور دنیا بھر کے صارفین کی نظریں تہران پر لگی ہوئی ہیں۔ ایران، اگر سن رہے ہو، "جسٹ ڈو اٹ” کی یہ مہم کوئی مہم جوئی نہیں بلکہ ایک عالمی مطالبہ ہے – ایک ایسا مطالبہ جو انصاف، جوابی کارروائی اور دہائیوں کے مظالم کا تاریخی جواب چاہتا ہے۔
ٹک ٹاک پر وائرل ہونے والی انصاف کی آواز
حالیہ دنوں میں، "ایران، اگر سن رہے ہو، "جسٹ ڈو اٹ” کے عنوان سے انگریزی میں بنائے گئے ٹک ٹاک ویڈیوز کی ایک لہر چل نکلی ہے، جس میں ایران سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کو تباہ کر دے۔ یہ مہم ایران اور اسرائیل کے درمیان تازہ ترین جھڑپوں کے بعد مزید زور پکڑ گئی ہے۔
یہ ویڈیوز اتنے وائرل ہوئے کہ آسٹریلیا کے یہودی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ نے اسے "نفرت انگیز مواد” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس کے دور رس خطرناک اثرات ہو سکتے ہیں۔ ٹک ٹاک نے بھی تشدد پر ابھارنے والے مواد کو ہٹانے کا عمل شروع کر دیا، لیکن اس سے پہلے یہ ویڈیوز 30 لاکھ سے زائد بار دیکھی جا چکی تھیں۔
ایک سیاسی پیغام
بظاہر یہ مہم ایک انٹرنیٹ میم یا ٹرینڈ لگتی ہے، لیکن حقیقت میں یہ عوامی غصے اور دباؤ کی عکاس ہے۔ مغربی صارفین، جو عام طور پر مشرق وسطیٰ کے معاملات سے لاتعلق سمجھے جاتے ہیں، اب کھل کر بول رہے ہیں۔ ان کا پیغام واضح ہے کہ ایران، تم وہ واحد ہو جو اسرائیل کے مظالم کا جواب دے سکتے ہو۔
یہ مہم نہ صرف نفرت کی علامت ہے بلکہ میڈیا سنسرشپ کے خلاف ایک بغاوت بھی ہے۔ نئی نسل اب روایتی میڈیا پر اعتماد نہیں کرتی۔ انہوں نے غزہ کے بچوں کی لاشیں، ماؤں کے آنسو اور عالمی خاموشی اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے۔ اب وہ چاہتے ہیں کہ ایران ہی وہ طاقت ہے جو انصاف لا سکتی ہے۔
تاریخ کا فیصلہ کن موڑ: ایران کی ذمہ داری
یہ مہم اب صرف ایک سوشل میڈیا ٹرینڈ نہیں رہی، بلکہ عالمی سطح پر ایران سے ایک مطالبہ بن چکی ہے۔ دنیا دوہرے معیارات، بین الاقوامی اداروں کی بے عملی اور اسرائیل کے مظالم کے جواز سے تنگ آ چکی ہے۔ ایسے میں، صرف ایران ہی ہے جو اس مطالبے کا جواب دے سکتا ہے – نہ صرف فوجی بلکہ اخلاقی اور سیاسی طور پر بھی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے آپ کو ایک ذمہ دار اور طاقتور اداکار کے طور پر منوایا ہے، جو نہ صرف اپنی سرحدوں کی حفاظت کرتا ہے بلکہ عالمی انصاف کا بھی محافظ ہے۔ پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک کا اس مواد کو ہٹانا، درحقیقت عوامی غم و غصے کو دبانے کی کوشش ہے۔
آخر میں، یہ مہم صرف نفرت نہیں، بلکہ انصاف کی ایک پکار ہے۔ جب دنیا کے رہنما خاموش ہیں، تو عوام بول رہے ہیں کہ ایران، تم اکیلے نہیں ہو – تم وہ ہو جس کا ہم انتظار کر رہے تھے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
صیہونی حکومت کو حقیقی سونامی کا سامنا؛صیہونی اخبار کا اعتراف
?️ 21 مئی 2025 سچ خبریں:صیہونی اخبار یدیعوت احرونٹ نے اعتراف کیا ہے کہ تل
مئی
تل ابیب کی کابینہ کے بحران کے باوجود بائیڈن کا مقبوضہ فلسطین جانے کا ارادہ
?️ 21 جون 2022سچ خبریں: عبوری صیہونی حکومت کے خاتمے اور دوبارہ انتخابات کے
جون
شامی فضائی حدود کی مسلسل خلاف ورزی کی وجوہات
?️ 13 ستمبر 2023سچ خبریں:شام میں متحارب فریقوں کے مصالحتی مرکز کے روسی مرکز نے
ستمبر
صالح العروری شہادت کیسے ہوئی؟
?️ 3 جنوری 2024سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے
جنوری
وفاقی بجٹ میں غریبوں کا کتنا حصہ ہے؟
?️ 26 جون 2024سچ خبریں: پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما اور صدر پاکستان آصف زرداری کی
جون
امریکہ میں فائرنگ سے 6 افراد زخمی
?️ 17 اگست 2022سچ خبریں: امریکی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ٹینیسی کے
اگست
ہزاروں کینیڈینوں کا کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج
?️ 6 فروری 2022سچ خبریں: ہزاروں کینیڈینوں نے ملک بھر کے مختلف شہروں میں حکومت کی
فروری
ترکی شامیوں کی نسل کشی کے درپے:شام
?️ 31 مئی 2022سچ خبریںشام کی وزارت خارجہ کے ایک سرکاری ذریعے نے کہا کہ
مئی