بھوکے صیونیستی قیدی کی تصویر نے نیتن یاہو کو کیسے بے نقاب کیا؟

نیتن یاہو

?️

سچ خبریں: فلسطینی مزاحمت کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو، جس میں غزہ پٹی میں ایک صیونیستی قیدی کی شدید بھوک کی علامات دکھائی گئی ہیں، نے بنجمن نیتن یاہوکی کابینہ کے لیے غزہ میں قحط سے انکار کا کوئی جواز باقی نہیں چھوڑا۔ 
واضح رہے کہ ویڈیو میں یہ قیدی، جو کمزوری کی حالت میں ہلکی آواز میں بات کر رہا ہے، کہتا ہے کہ میں بھوک سے مر رہا ہوں، مجھے کھانا دو۔
کچھ دن پہلے، نیتن یاہونے دعویٰ کیا تھا کہ "غزہ میں کوئی بھوکا نہیں ہے اور یہ کہ بھوک ان کی کابینہ کی پالیسی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صیونیستی فوج نے غزہ جنگ کے دوران امدادی سامان کے داخلے کی اجازت دی ہے اور ایک مضحکہ خیز دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے لوگوں کی موجودگی ثابت کرتی ہے کہ یہاں قحط نہیں۔
صیونیستی ریاست کا جھوٹا پروپیگنڈا
صیونیستی ریاست نے مہینوں سے غزہ میں قحط اور بھوک کے انکار کے لیے کئی بہانے تراشے ہیں، جن میں یہ دعویٰ بھی شامل ہے کہ حماس امدادی سامان چرا کر مہنگے داموں فروخت کر رہا ہے۔ تاہم، اقوام متحدہ نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ غزہ میں اتنا امدادی سامان داخل ہی نہیں ہو رہا کہ اسے لوٹا جائے۔ کچھ مغربی حکام نے بھی اس الزام کو جھٹلایا ہے، اور بعد میں یہ ثابت ہوا کہ صیونیستی ریاست کے ساتھ مل کر کام کرنے والے مجرمانہ گروہ ہی محدود امداد کو لوٹتے ہیں۔
صیونیستی ریاست کا بین الاقوامی ذمہ داری سے فرار
صیونیستی ریاست نے غزہ کو 20 سال سے محاصرے میں رکھا ہوا ہے اور بار بار اس پر حملے کیے ہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ غزہ عملاً اس کے قبضے میں ہے۔ تاہم، موجودہ قحط کے لیے وہ حماس، مصر اور دیگر علاقائی فریقین کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہے، حالانکہ رفح بارڈر کا دوسرا سرا اس کے قبضے میں ہے اور وہ امداد کے داخلے کی اجازت نہیں دے رہی۔
صیونیستی فوج کا امدادی مراکز پر قتل عام
صیونیستی ریاست نے غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن” کے نام سے ایک ڈھونگ رچایا، جس کے تحت امدادی مراکز کو درحقیقت "موت کے جال” میں تبدیل کر دیا گیا۔ اب تک 1300 سے زائد افراد ان مراکز کے قریب صیونیستی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے عہدیدار مائیکل فخری نے کہا کہ یہ فاؤنڈیشن ایک "فوجی اور سیاسی چال” ہے جس کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں۔
ویڈیو کے بعد صیونیستی معاشرے میں غم و غصہ
حماس کی جاری کردہ ویڈیو میں صیونیستی قیدی کی نحیف اور ہڈیوں سے بھرپور حالت نے اسرائیلی معاشرے میں شدید رد عمل پیدا کیا۔ اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نے سوال اٹھایا کہ کیا کابینہ کے ارکان اس قیدی کی حالت دیکھ کر پرسکون نیند سو سکتے ہیں؟ قیدی کے خاندان والوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس پاگل پن کو روکو اور تمام قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ کرو۔
کیا نیتن یاہوقحط کی تباہی کو روک پائے گا؟
مبصرین کا خیال ہے کہ دباؤ کے تحت نیتن یاہو”انسانی آتش بس” جیسی ظاہری چالیں چل سکتا ہے، لیکن حقیقی حل صرف جنگ بندی ہے۔

مشہور خبریں۔

یمن میں متحدہ عرب امارات کے بھیس میں اسرائیل سرگرم

?️ 10 جنوری 2022سچ خبریں:یمن کی ایک ویب سائٹ نے متحدہ عرب امارات اور صیہونی

یمن کا امریکہ اور برطانیہ کو انتباہ

?️ 12 جنوری 2024سچ خبریں:تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ

صیہونیوں کے اعلان کردہ امن علاقوں میں سب سے زیادہ قتل عام

?️ 27 مئی 2024سچ خبریں: فلسطینی حکام نے ان علاقوں میں غیرمعمولی مکمل قتل عام

عمران خان کل بھی ہمارے لیڈر تھے آج بھی ہیں

?️ 21 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے جہانگیر ترین

مغربی کنارے میں صہیونی فوجی فلسطینیوں سے فرار ہوتے ہوئے

?️ 23 جون 2022سچ خبریں:    فلسطینی میڈیا نے مغربی کنارے میں صیہونی جنگجوؤں کے

وزیر اعظم کا سعودی عرب میں تعینات سفیر کے خلاف انکوائری کا حکم

?️ 29 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے سے

 ٹرمپ کے نئے ٹیکسز پر عالمی ردعمل؛ تجارتی جنگ کا خدشہ

?️ 4 اپریل 2025 سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مختلف ممالک کی درآمدات پر

ان بحری جہازوں سے کوئی خطرہ نہیں جن کی منزل اسرائیل نہ ہو

?️ 16 دسمبر 2023سچ خبریں:یمن کی انصار اللہ کے نائب وزیر اطلاعات نصیر الدین عامر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے