سچ خبریں:سعودی ولی عہد نے بیجنگ سرمائی اولمپکس میں شرکت کے لیے چین کا دورہ منسوخ کر دیا ہے تاکہ وہ امریکی صدرجوبائیڈن کے شاہ سلمان کے ساتھ بات کرتے وقت وہ بھی موجود ہوں۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 10 فروری کو امریکی صدر نے سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ساتھ علاقائی صورتحال اور مشترکہ مسائل کے بارے میں بات کی جس میں انصار اللہ کے سعودی عرب پر حملے اور تیل کے عالمی استحکام کو یقینی بنانا شامل ہے۔
دونوں فریقوں نے تیل کی عالمی منڈی کے استحکام کو یقینی بنانے اور اس کے توازن کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ،یادرہے کہ سعودی ٹیم کے ہاتھوں 2018 میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ریاض اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے جس کی وجہ سے بائیڈن نے محمد بن سلمان سے براہ راست بات کرنے سے انکار کر دیا۔
یادرہے کہ روئٹرز نے سعودی حکام سے بائیڈن کے اس رویے پر رد عمل کا اظہار کرنے کے لیے متعدد درخواستیں دیں جن کا انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا،درایں اثنا امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ دونوں ممالک کے لیے توانائی اور سلامتی کے مسائل جیسے اہم سیاسی مسائل ہیں، ہم اپنی سفارتی مصروفیات کی تفصیلات میں نہیں جائیں گے، محمد بن سلمان اپنے مقاصد کے حصول کے لیے اپنے ملک کی تیل کی طاقت کو استعمال کرنا چاہتے ہیں، ان کے مقاصد میں سے ایک امریکی صدر جو بائیڈن کے ذریعہ انھیں سعودی عرب کا حقیقی حکمران ماننا ہے۔