برطانیہ میں اکیسویں صدی ؛ ایندھن کےکوٹے سے لے کر کمی تک کہ تنازعات

برطانیہ

?️

سچ خبریں:حالیہ دنوں میں برطانیہ میں ایندھن کی قلت کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے جبکہ ایندھن کی قیمتوں اور کوٹے میں اضافہ ہوا ہے ، حالانکہ قدامت پسند بورس جانسن حکومت کی جانب سے حالات کو معمول پر لانے اور حل کرنے کی کوششوں اور فوج میں ہائی الرٹ جاری کرنے کے باوجود حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
برٹش ریڈیو کے ایک معروف پریزینٹر نے آج بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں کہا کہ جیسے ہی حکومت نے لوگوں سے کہا کہ گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ،میں بے چین ہو گیا اور اپنی گاڑی کا ٹینک بھرنے کے لیے گیس اسٹیشن پہنچ گیانیز لوگ جنہوں نے میرے پروگرام میں فون کیاوہ زیادہ تر ڈرائیور تھے جو گیس اسٹیشن پر گھنٹوں لائن میں انتظار کرتے رہے اوراس صورتحال کی شکایت کی۔

یادرہے کہ برطانیہ میں پچھلے ہفتے کے آخر میں ٹرک ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سےایندھن کی قلت کا بحران ، شروع ہوا ، اس لیے کہ کرونا کی وجہ سے ڈرائیورگھر میں بیٹھ گئے جس کے بعد گیس اسٹیشنوں کے سامنے لمبی قطاریں جمعہ کی شام سے شروع ہوئیں جبکہ حکومت کے اس دعوے کے باوجود کہ ایندھن کی قلت کا مسئلہ ختم ہو گیا ہے ، صورتحال جاری ہے اور بگڑ رہی ہے۔

رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ پٹرول کے 90 فیصد ذخائر ختم ہو چکے ہیں اور باقی جلد ختم ہو جائیں گےجبکہ سائبر اسپیس میں شائع ہونے والی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ متعدد ڈرائیور اپنی گاڑیوں کے ٹینک بھرنے کے بعد کئی لیٹر گیلن پٹرول بھی بھرتے ہیں، ان تصاویر کے منظر عام پر آنے کے بعد عوامی سطح پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا ہے جس نے پٹرول کوٹے کے لیے دباؤ بڑھادیا ہے۔

آج میڈیا نےسرد ہتھیار کا استعمال کرتے ہوئے جنوب مشرقی لندن کے ایک گیس اسٹیشن پر ڈرائیوروں کے درمیان تصادم کی اطلاع دی،ایک ڈرائیور گیس لائن سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہا تھا تو دوسرے ڈرائیوروں کی طرف سے شدید احتجاج کرنے پر اس نے چاقو سے مارنے کی دھمکی دی۔

قابل ذکر ہے کہ ایندھن کی قلت نے بنیادی اجناس کی تقسیم کاری کو بھی متاثر کیا ہے خاص طور پر خوردہ فروشوں اور ریستورانوں میں خوراک کی تقسیماور عوامی خدمت کے کارکنوں کو متأثر کیا ہےجبکہ ملک کے کچھ حصوں میں میونسپلٹیوں نے بھی کچرا اکٹھا کرنا بند کر دیا ہے ،ادھر اساتذہ یونین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسکول کا عملہ کلاسوں میں شرکت کرنے سے قاصر رہا تو فاصلاتی تعلیم قرنطینہ مدت کی طرح دوبارہ شروع ہو جائے گی۔

 

مشہور خبریں۔

عراق میں فوجی موجودگی جاری رکھنے کے کا امریکی بہانہ؛ عراقی سیاسی کارکن کی زبانی

?️ 28 اپریل 2024سچ خبریں: عراق کے ایک سیاسی کارکن نے اس ملک میں باقی

برطانیہ میں صیہونیوں کے خلاف مظاہرہ

?️ 12 اگست 2022سچ خبریں:انگلینڈ میں مظاہرین اس ملک کے وزیر اعظم کے دفتر کے

پاکستان دہشتگرد تنظیم ٹی ٹی پی کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کر رہا، ترجمان دفتر خارجہ

?️ 4 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا

امریکہ کے لئے ایک بڑا چیلنج

?️ 29 جون 2023سچ خبریں:امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بدھ کے روز سعودی عرب

شام میں چرچ پر دہشتگردانہ حملہ

?️ 24 جولائی 2022سچ خبریں:شامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس ملک کے شہر

نوشکی اور پنگجور میں پاک فوج نے دہشتگردوں کے دو بڑے حملوں کو ناکام بنایا

?️ 3 فروری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس

مودی حکومت نے مقبوضہ جموں کشمیر کے لوگوں کےخلاف ایک باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہے، شبیر شاہ

?️ 3 مارچ 2023سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

پی ٹی آئی نے عمران خان کے امریکا سے متعلق حالیہ بیان پر چلنے والی رپورٹس مسترد کر دیں

?️ 14 نومبر 2022لاہور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے حالیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے