?️
سچ خبریں: روزنامہ انڈیپنڈنٹ عربی نے ایک انگریز تنظیم کی شناخت کے حوالے سے نئی تفصیلات شائع کی ہیں جس نے احمد الشرع، المعروف ابو محمد جولانی، سربراہ دہشت گرد گروہ ہیئت تحریر الشام اور خود ساختہ رہنما شام، کو سیاسی تربیت فراہم کرنے کا کام سونپا تھا۔
یہ وہی تنظیم ہے جس کا امریکہ کے سابق سفیر شام، رابرٹ اسٹیفن فورڈ، نے بالٹی مور کے کونسل آن فارن ریلیشنز کی جانب سے یوٹیوب پر جاری کردہ ایک ویڈیو میں غیرمستقیم طور پر ذکر کیا تھا، لیکن اس کا نام نہیں لیا تھا۔ اس ویڈیو میں جولانی کو جنگ اور دہشت گردی کے میدان سے سیاست کی دنیا میں منتقل کرنے کے خفیہ منصوبے کی تفصیلات بیان کی گئی تھیں، جس نے دنیا بھر کے سیاسی اور میڈیا حلقوں میں شدید ردعمل پیدا کیا۔ یہ معلومات مغربی طاقتوں کی جانب سے جولانی کو "احمد الشرع” کے نام سے نیا روپ دینے اور شام کے سیاسی مستقبل میں اس کے کردار کو تشکیل دینے کی منظم کوششوں کی مکمل تصویر پیش کرتی ہیں۔ یہ منصوبہ ایک خفیہ نیٹ ورک کی حمایت سے چلایا جا رہا ہے جس میں سیکورٹی، سفارتی اور میڈیا ادارے شامل ہیں، اور اس کے سنگین قانونی و سیاسی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
فورڈ نے اپنی ویڈیو میں بتایا تھا کہ 2023 میں ایک برطانوی غیر سرکاری ادارے، جو تنازعات کے حل کے شعبے میں کام کرتا ہے، نے انہیں جولانی کی "ری ہیبلیٹیشن” کے عمل میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔ یہ دعوت تقریباً ڈیڑھ سال قبل دمشق کے زوال سے پہلے دی گئی تھی۔ اس پروگرام کا مقصد جولانی کو سیاسی میدان میں داخل ہونے کے لیے تیار کرنا تھا۔ اب اس تنظیم کا نام سامنے آیا ہے: "انٹرمیڈیٹ”، ایک برطانوی سول سوسائٹی تنظیم جو جوناٹن پاول، برطانیہ کے سابق قومی سلامتی مشیر اور ٹونی بلیئر کے قریبی ساتھی، کے زیر انتظام کام کرتی ہے۔ پاول نے تنظیم کے چیف ایگزیکٹو کے طور پر رابرٹ فورڈ سے جولانی کی بحالی کے منصوبے میں حصہ لینے کی درخواست کی تھی۔ فورڈ ان اولین مغربی عہدیداروں میں سے تھے جنہوں نے جولانی کے عروج کے ابتدائی دنوں میں ہی اس سے ملاقات کی تھی اور تحریر الشام کے سربراہ سے اسرائیل کو سیکیورٹی دھمکیوں سے باز رہنے جیسے اہم وعدے حاصل کیے تھے۔
م
غربی ایشیا کے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ پاول ہی وہ کلیدی شخصیت ہو سکتے ہیں جس نے مغرب اور عرب دنیا کی جانب سے جولانی کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوششوں کو ہدایت دی۔ خاص طور پر جب ٹرمپ دور میں امریکہ کی خارجہ پالیسی زیادہ تنہائی کی طرف مائل ہوئی۔ اگرچہ شام کی نئی حکومت نے فورڈ کے دعووں کو مسترد کر دیا ہے، لیکن عبرانی خبری ویب سائٹ "i24” نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ برطانوی اور امریکی انٹیلی جنس ادارے کافی عرصے سے جولانی سے رابطے میں ہیں اور انہیں شام کے مستقبل کے لیے ایک اہم کھلاڑی کے طور پر منتخب کر چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، جولانی کو خطیر مالی امداد بھی فراہم کی گئی ہے، جس میں ادلب کے زیر کنٹرول علاقوں کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لیے 100 ملین ڈالر کی فراہمی بھی شامل ہے۔
جوناٹن پاول کی کتاب "Terrorists at the Table: Why Negotiating is the Only Way to Peace” بھی اہم ہے، جس میں برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ کے مابین امن مذاکرات کے بعد شام جیسے تنازعات سے نمٹنے کے لیے برطانوی حکومت کے نقطہ نظر کا اظہار کیا گیا ہے۔ پاول نے دہشت گرد گروہوں کو غیر سرکاری مسلح گروہ جنہیں سیاسی حمایت حاصل ہو قرار دیا ہے اور دہشت گردی کو ایک "حربہ” بتایا ہے جسے حکومتیں، گروہ اور افراد سب استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ تعریف لندن کو جولانی جیسے کرداروں سے مذاکرات کی راہ ہموار کرتی ہے، خاص طور پر "انٹرمیڈیٹ” جیسی تنظیموں کے ذریعے، جو خفیہ سفارتی اور انٹیلی جنس مشنوں کو انجام دیتی ہیں۔
پاول نے یہ تنظیم 2011 میں ٹونی بلیئر کے دور حکومت کے بعد قائم کی تھی۔ اس کے بانیوں میں مارٹن گریفتھس بھی شامل ہیں، جو اقوام متحدہ کے سابق یمن ایلچی اور 2024 تک اس کے ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر رہ چکے ہیں۔ تنظیم کے دعوے کے مطابق، یہ دنیا کے سب سے پیچیدہ اور خطرناک تنازعات کو حل کرتی ہے جہاں دوسرے ادارے داخل نہیں ہو سکتے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کے پاس دنیا کے بہترین مذاکرات کاروں کی ایک ٹیم ہے جو خفیہ اور لچکدار طریقے سے کام کرتی ہے۔
صہیونی فوج کا قنیطرہ کے مضافات میں پیش قدمی
دوسری جانب، خبری ذرائع نے بتایا ہے کہ صہیونی فوجیوں نے شام کے علاقوں میں نئی پیش قدمی کرتے ہوئے قنیطرہ کے مضافاتی علاقوں میں داخلہ کر لیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، صہیونی فوج نے الصمدانیہ شرقی اور العجرف گاؤں کے درمیان ایک علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔ المیادین نیوز کے مطابق، صہیونی فوج کا ایک قافلہ، جس میں 2 APC گاڑیاں اور 2 ٹینک شامل ہیں، قنیطرہ میں داخل ہو چکا ہے۔ واضح رہے کہ صہیونی ریاست جنوبی شام کے 40% آبی وسائل اور اردن کے ساتھ مشترکہ 40% وسائل پر قابض ہو چکی ہے، جس سے شام کے 80% پانی پر اس کا کنٹرول ہو گیا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
صیہونیوں کی بھوکھلاہٹ؛قدس آپریشن کا غصہ فلسطینی قیدیوں پر
?️ 31 جنوری 2023سچ خبریں:مقبوضہ علاقوں میں شہادت طلبانہ کاروائیوں کا مقابلہ کرنے مں ناکام
جنوری
الاقصیٰ طوفان میں اسرائیل کے گاڈ فادرز کی وحشیانہ استعماریت کا مظاہرہ
?️ 10 اکتوبر 2024سچ خبریں: قابضین کے ساتھ فلسطینیوں کی جنگ 7 اکتوبر کو شروع نہیں
اکتوبر
امریکی حکام اسرائیل کے حملوں کا حصہ
?️ 9 نومبر 2023سچ خبریں:سی ان ان نیوز چینل نے بدھ کی شام کو خبر
نومبر
20 سال بعد ’میں ہوں نا‘ کا سیکوئل بنائے جانے کا امکان
?️ 7 فروری 2025سچ خبریں: بولی وڈ بادشاہ ’شاہ رخ خان‘ کی 2004 کی بلاک
فروری
لبنانی حزب اللہ کے بارے میں صیہونیوں کا اہم اعتراف
?️ 10 مارچ 2021سچ خبریں:صہیونی حکومت نے پہلی بار باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ
مارچ
کیا پاراچنار کا سانحہ شیعہ سنی مسئلہ ہے؟
?️ 23 نومبر 2024سچ خبریں:پارلیمنٹ رکن حمید حسین نے پاراچنار کے حالیہ دہشت گردی واقعے
نومبر
غزہ شہداء کی تازہ ترین تعداد
?️ 6 اپریل 2024سچ خبریں: فلسطین کی وزارت صحت نے ایک بیان جاری کرکے غزہ
اپریل
پاکستان کی غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت، سیز فائر کا مطالبہ
?️ 12 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں
اکتوبر