امریکہ اور شامی عارضی حکومت کے درمیان تعلقات کا باقاعدہ آغاز

امریکہ

?️

سچ خبریں: احمد الشرع (محمد الجولانی)، شامی عارضی حکومت کے سربراہ، نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ریاض میں ایک غیرعلانیہ ملاقات کی۔
واضح رہے کہ یہ ملاقات اس وقت ہوئی جب واشنگٹن اور دمشق کے درمیان تعلقات کی بحالی کی خفیہ مذاکرات گزشتہ تین ماہ سے جاری تھیں، لیکن امریکی حکام نے شامی حکومت کو تسلیم نہ کرنے کی وجہ سے ان مذاکرات کو چھپایا ہوا تھا۔
یہ سلسلہ 18 مارچ (28 اسفند 1403) کو برسلز میں ہونے والی "شام کے حامی ممالک” کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر شامی عارضی وزیر خارجہ اسعد شیبانی اور امریکی معاون وزیر خارجہ برائے مشرق بعید باربرا لیف کے درمیان ہونے والی ملاقات سے شروع ہوا، جسے رائٹرز نے افشا کیا۔
الشرق الاوسط کی ایک رپورٹ کے مطابق، شیبانی نے 30 اپریل کو نیویارک کے دورے کے دوران بھی امریکی حکام سے ملاقات کی، لیکن اس خبر کو بھی میڈیا میں نمایاں نہیں کیا گیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بھی اس بارے میں کوئی واضح جواب دینے سے گریز کیا۔ تاہم، امریکی صدر نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ثالثی میں ان ڈپلومیٹک تعارفوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے الجولانی سے ملاقات کی، جو کئی سال تک شام میں القاعدہ کا سربراہ رہ چکا ہے۔
امریکہ کا دہشت گرد گروہوں کو گود لینے کا تاریک ریکارڈ
امریکہ کے تکفیری گروہوں سے گہرے تعلقات پر پہلے بھی بحث ہو چکی ہے، لیکن اس بار یہ تعلقات مکمل طور پر عیاں ہو گئے ہیں، جہاں القاعدہ کا ایک رہنما امریکی صدر سے باقاعدہ ملاقات کرتا ہے اور اس کی ثالثی سعودی عرب کرتا ہے۔
ماضی میں، امریکہ کی دہشت گرد گروہوں جیسے القاعدہ (1980-90 کی دہائی) اور داعش (2011 کے بعد) کو پشت پناہی پر پردہ پوشی کی جاتی تھی۔ اگرچہ کبھی کبھار انکشافات ہوتے تھے، لیکن وہ زیادہ تر امریکی داخلی سیاست کے تناظر میں ہوتے تھے، جہاں ریپبلکن اور ڈیموکریٹس ایک دوسرے پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگاتے تھے۔ اس سلسلے میں باراک اوباما، ہیلری کلنٹن اور خود ٹرمپ کے بیان موجود ہیں۔
سابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ایک آڈیو لیک میں اعتراف کیا تھا کہ امریکہ نے داعش کو شام میں پھیلنے دیا تاکہ اسے دمشق پر دباؤ اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
امریکی کانگریس کی سابق رکن اور موجودہ قومی انٹیلی جنس ڈائریکٹر تولسی گابارڈ نے 2019 میں زور دے کر کہا تھا کہ امریکی حکومت نے براہ راست شام میں القاعدہ کو اسلحہ اور فنڈنگ فراہم کی۔
سابق امریکی سینیٹر رچرڈ بلیک نے گزشتہ سال واضح کیا کہ واشنگٹن نے القاعدہ اور داعش جیسے گروہوں کو براہ راست سپورٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گرد گروہ امریکہ کے "پراکسی وار” کے اوزار تھے۔
واشنگٹن پوسٹ نے بھی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ شامی بحران کے آغاز میں سی آئی اے نے دہشت گرد گروہوں کو مالی اور لاجسٹک سپورٹ دی اور انہیں "معتدل اپوزیشن” کا نام دیا۔
اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق، گزشتہ دہائی میں امریکہ نے جبہ النصرہ (شامی القاعدہ) کو ترکی اور قطر کے ذریعے فنڈ اور اسلحہ فراہم کیا۔
لیکن آج ٹرمپ اور الجولانی کی محمد بن سلمان کی ثالثی میں ہونے والی ملاقات نے تمام پردے گرا دیے۔ امریکی صدر اور سعودی ولی عہد، جو خطے میں تکفیری گروہوں کی تربیت اور فروغ میں کلیدی کردار ادا کر چکے ہیں، نے دنیا کے ایک خطرناک ترین دہشت گرد سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ہالی ووڈ فلموں میں گینگسٹرز کے "گڈ فادر” سے ملنے جیسی ہے، جہاں مجرمانہ کامیابیوں کے بعد رسمی تعلقات استوار کیے جاتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

امریکی یہودیوں نے اسرائیل کے خلاف بڑا بیان جاری کردیا

?️ 16 جولائی 2021واشنگٹن (سچ خبریں) امریکا میں موجود یہودیوں نے اسرائیل کے خلاف ایک

سردی غزہ کے بچوں کے لیےایک بڑی تباہی 

?️ 27 فروری 2025سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے بدھ کے

موجودہ صورتحال میں بلاول اور جے شنکر کی ملاقات کا انداز نارمل تھا، امریکی اسکالر

?️ 7 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) اگرچہ بھارت اور پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے

صیہونیوں کو ہلاک کرنے والے مصری فوجی کی نئی تفصیلات

?️ 5 جون 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی

افغانستان کے غزنی شہر پر طالبان کا قبضہ

?️ 13 اگست 2021طالبان نے صوبہ غزنی کے دارالحکومت پر قبضہ کر لیا ہے جس

مجھے پیغام دیا گیا پیچھے ہٹ جاؤ، جسٹس بابر ستار کا عدالتی امور میں مداخلت کا بڑا انکشاف

?️ 14 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) جسٹس بابر ستار نے عدالتی امور میں مداکلت

جرمنی کا یمن جنگ میں شریک ممالک کو ہتھیار بھیجنے کا سلسلہ جاری

?️ 27 ستمبر 2022سچ خبریں:اولاف شلٹز کی قیادت میں جرمن اتحادی حکومت یمن جنگ میں

عالمی ادارہ صحت کا یورپ میں اومیکرون پھیلنے کے بارے میں حیرت انگیز انکشاف

?️ 13 جنوری 2022سچ خبریں:ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پیش گوئی کی ہے کہ یورپ میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے