لاس اینجلس (سچ خبریں) امریکی گلوکارہ برٹنی اسپیئرز 13 سالہ قانونی جنگ کے بعدوالد کی سرپرستی سے آزاد ہوگئی ہیں انہیں والد جیمی اسپیئرز کی ذاتی زندگی میں مداخلت سے آخر کار رہائی مل گئی۔39 سالہ برٹنی اسپیئرز کنزرویٹر شپ سے آزاد ہونے کے لیےکئی برسوں سے جدوجہد کر رہی تھیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق تین گھنٹے طویل سماعت کے بعد لاس اینجلس کی اعلیٰ عدالت کے جج برینڈا پینی نے جیمی اسپیئرز کو انکی بیٹی کی 60 ملین ڈالر کی جائیداد کی نگرانی سے معطل کر دیا۔
جج برینڈا پینی نےاس کیس کےفریقین کے لیے ماہ نومبر کی تاریخ مقرر کردی ہے تاکہ یہ بات واضح ہوجائے کہ اس پورے معاملے کو ختم کیا جائے یا نہیں۔جج کا کہنا ہے کہ وہ 12 نومبر کو سماعت کریں گی تاکہ برٹنی اسپیئرز کے کاروباری اور ذاتی معاملات کو کنٹرول کرنے والی کنزرویٹر شپ کو مکمل طور پر ختم کرنے کی درخواست پرسماعت کی جائے۔
39 سالہ برٹنی اسپیئرز کنزرویٹر شپ سے آزاد ہونے کے لیےکئی برسوں سے جدوجہد کر رہی ہیں، تاہم گلوکارہ اس حالیہ ہونے والی سماعت میں خود پیش نہیں ہوئی تھیں۔گلوکارہ کے وکیل میتھیو روزنگارٹ نے سماعت کے حوالے سے لاس اینجلس کی عدالت کے باہر جمع ہونے والے ان کے مداحوں کو بتایا کہ ’ یہ برٹنی اسپیئرز کے لیےاور انصاف کے لیے ایک بہت اچھا دن ہے۔‘
وکیل نے مزید کہا کہ’ برٹنی اسپیئرز کو ایک دہائی تک پرانےاور ڈراؤنے خواب کا سامنا کرنا پڑا، ایسا خواب جو ان کے والد اور دیگر لوگوں نے ترتیب دیا تھا۔‘وکیل نے یہ بھی بتایا کہ ’عارضی طور پر جیمی اسپیئرز کی معطلی کے بعد ، ان کی جگہ ایک اکاؤنٹنٹ جان زابیل کو دی جائےگی۔‘
واضح رہے کہ گلوکارہ برٹنی اسپیئرز کے وکیل سموئیل ڈی انگھم III کی جانب سے گلوکارہ کے والد جیمی اسپیئرز کو ان کی بیٹی کی شریک کنزرویٹر کی حیثیت سے معزول کرنے کی درخواست کی گئی تھی جسے رواں سال 23 جون کو لاس اینجلس کی عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔ گلوکارہ کے والد جیمی اسپیئرز نے خود ہی پاپ اسٹار کی کمپنی کے کنزرویٹر کے عہدے سے سبکدوش ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برٹنی اسپیئرز کے والد جیمی اسپیئرز کی جانب سے جاری کی گئی قانونی دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ مسٹر اسپیئرز صحیح وقت آنے پر مستعفی ہونے کو تیار ہیں لیکن معاملات کو منظم طریقے سے کرنے کی ضرورت ہے جس میں عدالت میں زیر التوا معاملات کا حل ہونا بھی شامل ہے۔