کراچی{سچ خبریں} سینیٹ انتخابات کے لئے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کے مسترد ہونے پر پی ٹی آئی کے سندھ سے امیدوار سیف اللہ ابڑو نے الیکشن تربیول کے فیصلہ کو چیلنج کیا تھا اب اس کا فیصلہ سیف اللہ کے حق میں آیا ہے ۔ یعنی انکو انتخابات میں باقاعدہ طور پر امیدوار تسلیم کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عدالتِ عالیہ نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹ کے لیے امیدوار سیف اللّٰہ ابڑو کے کاغذاتِ نامزدگی بحال کر دیے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار سیف اللّٰہ ابڑو سینیٹ کے انتخابات کے لیے نا اہل قرار دینے کے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کے سلسلے میں سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تھے جبکہ سیف اللّٰہ ابڑو کے ہمراہ ان کے وکیل مخدوم علی خان ایڈووکیٹ بھی عدالتِ میں پیش ہوئے۔
سیف اللہ ابڑو نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن ٹربیونل نےحقائق کونظراندازکیا اور میں ٹیکنوکریٹ کی تشریح پر پورا اترتا ہوں جبکہ انہوں نے استدعا کی ہے کہ الیکشن ٹربیونل کافیصلہ کالعدم قراردیا جائے۔
دوسری جانب سیف اللّٰہ ابڑو اور ان کے وکیل مخدوم علی خان ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے مؤکل تعلیمی معیار پر پورا اترتے ہیں اور ان کی قومی سطح پر خدمات ہیں جس پر سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار سیف اللّٰہ ابڑو کو سینیٹ کا الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ہے۔
واضح رہے سندھ ہائی کورٹ نے سینیٹ انتخابات کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کیے جانے کے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سیف اللّٰہ ابڑو کی درخواست پر الیکشن کمیشن سمیت دیگر مدعا علیہان کو آج (جمعرات) کے لیے نوٹس جاری کر رکھے تھے۔
یاد رہے سیف اللہ ابڑو کیخلاف غلام مصطفیٰ میمن نے اپیل میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ پی ٹی آئی امیدوار نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے ہیں اور سیف اللہ ابڑو کے اثاثوں میں اچانک کئی گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ دائر درخواست کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسر نے سنے بغیر سیف اللہ کے کاغذات نامزدگی منظور کيے تھے۔