?️
سچ خبریں: پاکستان کے وزیر دفاع نے دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی بنیاد پر سعودی عرب کی طرف سے ملک کے جوہری پروگرام کو استعمال کرنے کے امکان پر تبصرہ کیا۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اعلان کیا ہے کہ ریاض کے ساتھ طے پانے والے دفاعی معاہدے کی بنیاد پر ضرورت پڑنے پر پاکستان کا جوہری پروگرام سعودی عرب کو فراہم کیا جائے گا۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا دیگر عرب ممالک کو بھی اس معاہدے میں شامل کیا جا سکتا ہے، انھوں نے کہا: "اس سوال کا جواب دینا ابھی قبل از وقت ہے، لیکن میں یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ راستے بند نہیں ہیں۔ یہ ممالک اور اقوام خاص طور پر اسلامی خطوں کا حق ہے کہ وہ اپنے علاقوں کے دفاع کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔”
آصف نے مزید کہا کہ اس معاہدے میں ایسی کوئی شق نہیں ہے جو دوسرے ممالک کو شامل کرنے سے روکتی ہو۔
اس معاہدے کے تحت پاکستان کے جوہری توانائی کے استعمال کے بارے میں، انہوں نے کہا: "اس معاہدے کے تحت ہمارے تمام اختیارات دستیاب ہیں۔ لیکن میں وضاحت کرتا ہوں کہ جب سے پاکستان ایک جوہری ریاست بنا ہے، کسی نے بھی ایک ذمہ دار جوہری طاقت کے طور پر ہماری پوزیشن پر شک نہیں کیا۔ پاکستان کا جوہری معائنے کے حوالے سے تعاون تل ابیب کی جارحیت سے مختلف ہے، جو کسی بھی معائنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ یہ معاہدہ سعودی عرب کے خلاف دفاعی تعاون کا فریم ورک ہے۔ عرب، ہم مشترکہ دفاع کریں گے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستانی وزیراعظم محمد شہباز شریف کی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
"واس” کی رپورٹ کے مطابق، یہ معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان "تاریخی تعاون” کے فریم ورک کے اندر اور بھائی چارے، اسلامی یکجہتی اور دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور دفاعی تعاون کی بنیاد پر طے پایا۔
سعودی پریس ایجنسی نے اعلان کیا کہ معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو مضبوط بنانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن قائم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اس معاہدے کا مقصد ریاض اور اسلام آباد کے درمیان دفاعی تعاون کے دائرہ کار کو بڑھانا اور کسی بھی ممکنہ جارحیت کے خلاف مشترکہ ڈیٹرنس کو مضبوط بنانا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی نے مزید کہا کہ معاہدے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ دونوں ممالک میں سے کسی ایک کے خلاف جارحیت ان دونوں کے خلاف جارحیت تصور کی جائے گی۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
امریکی دباؤ کے دوران بھارت کا چین اور روس کی طرف جھکاؤ
?️ 21 ستمبر 2025امریکی دباؤ کے دوران بھارت کا چین اور روس کی طرف جھکاؤ
ستمبر
صیہونی آبادکاروں کا ایک بار پھر مسجد الاقصی پر حملہ
?️ 27 جولائی 2021سچ خبریں:صہیونی آبادکاروں نے آج منگل کوصیہونی پولیس کی حمایت سے ایک
جولائی
نادرا بطور قانونی ادارہ کام کرنے کا طریقہ سیکھے، سپریم کورٹ
?️ 6 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نیشنل ڈیٹا
دسمبر
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کردیا گیا ہے
?️ 26 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آفس نے لیفٹیننٹ جنرل
اکتوبر
صیہونی فوجی چھاؤنی سے بھاری مقدار میں گولہ بارود چوری
?️ 17 نومبر 2022سچ خبریں:ایک صہیونی میڈیا نے شمالی مقبوضہ فلسطین میں ایک فوجی اڈے
نومبر
نیٹو کی رکنیت کا امکان بہت کم ہے: فن لینڈ کی وزیر اعظم
?️ 21 جنوری 2022سچ خبریں:فن لینڈ کی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ یوکرائن پر
جنوری
بھارت نے حالیہ حملوں میں پاکستانی شہری علاقوں کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی کی، عاصم افتخار احمد
?️ 23 مئی 2025اقوام متحدہ: (سچ خبریں) بھارتی فوج نے شہریوں کے تحفظ کے بین
مئی
غزہ جنگ کے نتیجے میں اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ
?️ 1 دسمبر 2023سچ خبریں:امریکی ذرایع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خبردار
دسمبر