?️
اسلام آباد(سچ خبریں) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اس کے علاوہ فیول ٹیرف میں اضافے اور مزید سخت اقدامات سے 11 جماعتوں کی اتحادی حکومت میں معاملات خراب ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
ایک طرف شہباز شریف حکومت عوام کے بڑھتے دباﺅ کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے تو دوسری جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت کی جانب سے عام انتخابات کے اعلان اسمبلیاں تحلیل کرنے کے لیے دباﺅ بڑھ رہا ہے۔
جماعت اسلامی نے حکومتی اتحاد میں شامل نہیں مگر ابھی تک پارلیمان میں موجود ہے وہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر مظاہرے کررہی ہے جب کہ عمران خان نے احتجاجی منصوبے کے دوسرے مرحلے کا اعلان آج ہفتے کے روز کرنا ہے۔
ادھر کراچی پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم (پاکستان) کے درمیان اختلافات شروع ہوگئے ہیں. نجی ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف جانتے ہیں کہ اگر کوئی بھی اتحادی جماعت الگ ہوئی تو ان کے اور حکومت کے لیے مشکلات بڑھ جائیں گی جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے ساتھ معاملات ٹھیک نہیں ہیں اور حکومتی اتحاد کے اجلاسوں میں بی اے پی اور اے این پی سمیت متعدد اتحادی جماعتیں شریک نہیں ہورہیں پچھلے دنوں حکومتی اتحای جماعتوں کے اہم سربراہی اجلاسوں میں صرف چار جماعتیں مسلم لیگ نون‘پیپلزپارٹی‘ایم کیوایم اور جمعیت علمائے اسلام(ف)شریک ہوتی رہی ہیں.
سندھ میں مفادات کے ٹکراﺅ کے باعث پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان اختلافات شدت اختیار کررہے ہیں جنہیں ختم کرنے کے لیے مذاکرات کے دو راﺅنڈز ہوچکے ہیں جس میں ایم کیو ایم کے مطالبات سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم اور ایم کیو ایم کنوینر خالد مقبول صدیقی کا بیان بریکنگ پوائنٹ ہوسکتا ہے. رپورٹ میں باوثوق ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کچھ سخت فیصلوں کے بعد بڑھتے دباﺅ کے تناظر میں حکمران اتحاد کے سربراہوں کے اجلاس میں اختلافات کی رپورٹس آئی ہیں جو وفاق میں ایک ووٹ پر قائم شہبازشریف حکومت کے لیے نیک شگون نہیں ہے.
پٹرولیم مصنوعات کے ساتھ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے حکمران اتحاد کے لیے دباﺅ سے نمٹنا مشکل ہوگیا ہے اس کے علاوہ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے بھی پاکستان کا معاشی آﺅٹ لک مثبت سے منفی کردیا ہے جس کے مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جب کہ وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کی ٹیم ان غیرمقبول فیصلوں کے دفاع کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے اور گزشتہ حکومت کو اس کا ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے.
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 8 مارچ کے عدم اعتماد کے ووٹ کا مقصد کیا تھا؟جس کی وجہ سے حکمران اتحاد آج شدید خطرات کاشکار ہے اور حکومتی فیصلوں سے عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے جو کہ 7 مارچ سے قبل نیچے گررہا تھا جبکہ نون لیگ اور پیپلزپارٹی سمیت اتحادی جماعتوں کی مقبولیت زمیں بوس ہورہی ہے . وزیر خزانہ جو کہ آئندہ ہفتے قومی بجٹ پیش کریں گے جوکہ موجودہ معاشی صورت حال میں یہ بہت مشکل ہوگا حکمران اتحاد کے لیے فی الوقت یہ مشکل ہورہا ہے کہ وہ اپنے اقدامات کا دفاع کرے اور اس کے پاس اپوزیشن کے اس بیانیئے کا کوئی رد نہیں ہے کہ معاشی حالات مارچ سے قبل خاصے بہتر تھے.
سیاسی اعتبار سے حکمران اتحاد میں شامل جماعتیں سیاسی تناﺅمیں کمی نہیں لاسکی ہیں بلکہ وہ ایسے اقدامات کررہے ہیں جس سے موجودہ تناﺅ میں مزید شدت آرہی ہے جس طرح حکومت نے 25 مئی کے لانگ مارچ کے خلاف طاقت کا استعمال کیا اور ریاستی مشینری کو اس کے خلاف استعمال کیا وہ ان کے حق میں نہیں رہا. وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب اور ترکی میں شریف خاندان کے کچھ افراد کی موجودگی پر بھی شدید تنقید کی جارہی ہے اس صورت حال میں کیا حکمران جماعتیں آئندہ ماہ پنجاب میں 20 ایم پی ایز کی سیٹوں کے لیے ہونے والے ضمنی انتخابات میں اچھی کارکردگی کا مظاہر کرسکیں گی؟ اس کے علاوہ لوکل باڈیز کے انتخابات بھی ہیں جو اندرون سندھ رواں ماہ ہوں گے اور آئندہ ماہ کراچی اور حیدرآباد میں ہوں گے موجودہ حالات میں عمران خان کو حکمران اتحاد پر واضح برتری حاصل ہے اگر انتخابات کا انعقاد آئندہ چند ماہ میں ہوتا ہے تو انہیں برتری حاصل ہوگی بلکہ ان کے دوتہائی اکثریت حاصل کرنے کا بھی قومی امکان ہے.
مشہور خبریں۔
توشہ خانہ، 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس پر سماعت آج ہوگی
?️ 8 جنوری 2024اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد کی احتساب عدالت میں توشہ خانہ اور
جنوری
صہیونی دشمن اپنے دفاعی نظام سے مایوس کیوں ہے ؟
?️ 21 جون 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت اپنے دفاعی نظام سے مایوس ہو چکی ہے
جون
افراط زر میں اگلے سال تک کوئی بہتری نہیں آنے والی:امریکی محکمہ خزانہ
?️ 25 اکتوبر 2021سچ خبریں:امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے اتوار کی رات پیش گوئی
اکتوبر
BLUE & FEAR Re-Releasing Their Iconic Blue Denim Jacket
?️ 14 اگست 2022 When we get out of the glass bottle of our ego
خیبرپختونخوا میں انتخابات میں سیکیورٹی کیلئے پولیس کی نفری ناکافی
?️ 21 فروری 2023پشاور: (سچ خبریں) خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان کی زیر
فروری
بیٹے کی فائرنگ سے زخمی جے یو آئی رہنما مفتی کفایت اللہ چل بسے
?️ 28 اگست 2025مالاکنڈ (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع ملاکنڈ کی تحصیل بٹ خیلہ
اگست
بھارت نے پاکستان کے ساتھ حالیہ جھڑپ میں متعدد لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کی تصدیق کی ہے
?️ 1 جون 2025سچ خبریں: ہندوستانی فوج کے چیف آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے
جون
الکرامہ آپریشن سے فلسطین کو کیا فائدہ ہے ؟
?️ 9 ستمبر 2024سچ خبریں: عراقی حزب اللہ بٹالین نے اردن اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد
ستمبر