اسلام آباد(سچ خبریں)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے چیئرمین اسد عمر نے کورونا وائرس کی تیسری لہر سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے اور ہسپتالوں میں طبی وسائل کی کمی سے متعلق خدشات کا اظہار کردیا ہے اسد عمر نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ انتہائی نگہداشت یونٹس میں مریضوں کی تعداد ساڑھے چار ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جو گزشتہ برس جون کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں جون 2020 میں کورونا وائرس کی وبا اپنے عروج پر تھی۔
این سی او سی کے چیئرمین نے کہا کہ ہسپتال میں بتدریج مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جس کے نتیجے میں آکسیجن کی سپلائی کرنے کی صلاحیت دباؤ کا شکار ہے ایک مرتبہ پھر وفاقی وزیر نے ایس او پیز پر عملدرآمد میں غیر سنجیدگی پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا ملک میں کورونا وائرس سے متعلق ایس او پیز کا عملدرآمد انتہائی کم ہے اور ایس او پیز کے بارے میں غیر سنجیدہ رویہ بہت بڑی غلطی ثابت ہوگی۔
این سی او سی نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ 19 کے یومیہ 7 لاکھ 50 کیسز جبکہ 13 ہزار اموات ریکارڈ کی جاری ہیں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سے یہ بدترین صورتحال ہے۔
اسد عمر نے پڑوسی ملک بھارت کا حوالہ دے کر کہا کہ کورونا وائرس کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے این سی او سی کے چیئرمین نے کہا کہ ایران میں وائرس سے یومیہ 300 اور بھارت میں یومیہ 16 سو سے زائد اموات ہورہی ہیں انہوں نے کہا کہ پہلے کے مقابلے میں اب زیادہ احتیاط اپنانے کی ضرورت ہے۔
ملک میں کووڈ 19 سے متعلق معلومات فراہم کرنے والی سرکاری ویب کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 5 ہزار 152 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 7 لاکھ 61 ہزار 437 ہوگئی ہے۔
علاوہ ازیں اسی دورانیے میں وائرس سے جاں بحق ہونے والے والوں کی تعداد 73 ریکارڈ کی گئی فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 3 ہزار 362 متاثر افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔
خیال رہے کہ رمضان المبارک کے تناظر میں ایک اجلاس ہوا تھا جس میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کو روکنے کی کوشش پر غور کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے این سی او سی نے رمضان المبارک کے تناظر میں کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں کا نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے صوبوں کو کورونا کیسز کو مد نظر رکھتے ہوئے سخت اقدامات کی ہدایت کی تھی۔
این سی او سی کے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ملک بھر میں تراویح کا اہتمام ہوا دار جگہ پر کیا جائے گا اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ مسجد انتظامیہ کے تعاون سے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گی۔