گوجرانوالہ: انسداد دہشت گردی عدالت کا رانا ثنااللہ کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

🗓️

اسلام آباد:(سچ خبریں) گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے اداروں کو دھمکانے اور چیف سیکریٹری کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے سے متعلق مقدمے میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو گرفتار کرکے 7 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج رانا زاہد اقبال نے رانا ثنااللہ کے خلاف درج مقدمے کی سماعت کی۔ گجرات پولیس نے مقدمے کی تفتیش مکمل کر کے اخراج رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی، تاہم عدالت نے پولیس کی رپورٹ کو مسترد کر دیا۔

عدالت نے مقدمے کے اخراج کی رپورٹ مرتب کرنے پر ایس پی انویسٹی گیشن گجرات، متعلقہ ڈی ایس پی اور تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

اس کے علاوہ عدالت نے مقدمے کے ملزم رانا ثنااللہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمے کی آئندہ سماعت پر تمام پولیس افسران کو عدالت طلب کرتے ہوئے سماعت 7 مارچ تک ملتوی کردی۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزم رانا ثنااللہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔

خیال رہے کہ حکومت پنجاب نے 15 اپریل 2021 اور 29 جنوری 2022 کو اپنی تقاریر کے دوران عدلیہ اور سرکاری افسران کو دھمکیاں دینے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کی نقل کے مطابق پنجاب کے شہری شیخ شیہکاز عالم کی شکایت پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف انسداد دہشت گردی کے سیکشن 7 (دہشت گردی کی سرگرمیوں پر سزا) جبکہ ضابطہ فوجداری کے سیکشن 353 (سرکاری ملازم کو اس کے فرض کی ادائیگی سے روکنے کے لیے حملہ یا مجرمانہ عمل کرنا)، 186 (سرکاری ملازمین کے سرکاری کاموں میں رکاوٹ ڈالنا)، 189 (سرکاری ملازم کو زخمی کرنے کی دھمکی دینا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی کی سزا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شکایت کنندہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ 15 اپریل 2021 اور 29 جنوری 2022 کو اپنی تقاریر میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے عدلیہ کو اپنا فرض ادا کرنے سے روکنے اور پنجاب پولیس کے افسران کے بچوں کو مارنے کی دھمکی دی تھی۔

ایف آئی آر میں رانا ثنااللہ کا بیان بھی شامل کیا گیا جو ’جیو ٹی وی‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ پر نشر ہوا تھا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنااللہ کے بیان کا مقصد عدلیہ، چیف سیکریٹری پنجاب، کمشنر اور ملک کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا تھا، ان کا مقصد سرکاری ملازمین کو اپنے فرائض کی ادائیگی اور قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے روکنا تھا۔

درخواست گزار نے مزید کہا تھا کہ وفاقی وزیر کی تقاریر نے عدلیہ، بیوروکریسی، پولیس، انتظامیہ اور قوم میں خوف و ہراس پھیلایا اور استدعا کی گئی ہے کہ رانا ثنااللہ کے بیان کی تحقیقات کی جائیں اور انہیں سزا دی جائے تاکہ سرکاری اہلکاروں کے خلاف بولنے والے دوسرے شہریوں کے لیے ایک مثال بن سکے۔

مشہور خبریں۔

عراقی پارلیمنٹ اسپیکر اور ترک وزیر خارجہ کی ملاقات میں کیا ہوا؟

🗓️ 24 اگست 2023سچ خبریں: ترک وزیر خارجہ نے جو بغداد کا دورہ کیا ہے،

پاکستانیوں کا فلسطین کی حمایت میں اہم اقدام

🗓️ 29 نومبر 2021کراچی (سچ خبریں) پاکستان میں  فلسطین کے خلاف اسرائیلی جرائم کی مذمت

آرمی ایکٹ کی شق کالعدم قرار دی تو کلبھوشن کا ملٹری ٹرائل نہیں ہو سکے گا، جسٹس محمد علی مظہر

🗓️ 31 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی

آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ رواں ہفتے ہونے کا امکان

🗓️ 22 فروری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) تمام اہم پیشگی شرائط پر عمل آمد کے بعد

جنگ بندی کے بارے میں صیہونی تجویز کیسی ہے؟

🗓️ 5 مئی 2024سچ خبریں: تحریک حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے صیہونی حکومت کی

عدالتی معاون منیر اے ملک نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کارروائی کی مخالفت کر دی

🗓️ 8 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے

غزہ جنگ پر آنکارا اور تل ابیب کے درمیان بڑھتا ہوا تناؤ

🗓️ 17 نومبر 2023سچ خبریں:غزہ جنگ پر آنکارا اور تل ابیب حکام کے درمیان تناؤ

سعودی عرب میں درجنوں سرکاری اہلکاروں کی گرفتاری

🗓️ 29 اگست 2022سچ خبریں:سعودی عرب نے رشوت اور دھوکہ دہی کے الزام میں اس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے