کراچی: (سچ خبریں) کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی پولنگ مکمل ہونے کے تقریباً ایک دن بعد الیکشن کمیشن کی طرف سے صرف 123 یونین کونسلز کے غیر حتمی نتائج جاری کیے گئے ہیں جس میں پیپلز پارٹی کو برتری حاصل ہے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ غیرحتمی نتائج کے مطابق 123 یونین کونسلز میں سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 58 پر کامیاب ہوکر پہلے نمبر پر ہے جبکہ 31 یونین کونسلز کے ساتھ جماعت اسلامی دوسرے نمبر پر اور تحریک انصاف 26 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 4 یونین کونسلز پر مسلم لیگ (ن) اور ایک پر بالترتیب جمیعت علمائے اسلام، تحریک لبیک پاکستان، آزاد امیدوار اور ایم کیو ایم پاکستان نے کامیابی حاصل کی ہے۔
خیال رہے کہ کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ کے دیگر اضلاع سے بلدیاتی انتخابات کے غیر حتمی و غیرسرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے جن کے مطابق حیدر آباد میں کُل 160 یونین کونسلز میں سے 100 پر پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔
ٹاؤن میونسپل کارپوریشن قاسم آباد میں 12 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے، حسین آباد میونسپل کارپوریشن میں 4، نہرون کوٹ میں 2، سچل سرمست میں ایک، میاں سرفراز میں ایک، ٹنڈو فضل میں 6 اور 5 ٹنڈو جام میونسپل کارپوریشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اگر جماعت اسلامی کے میئر کو آنے سے زبردستی روکا گیا تو جماعت اسلامی کے پاس سارے آپشن موجود ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہمیں اس حق سے محروم نہ کیا جائے جس میں ہمیں اکثریت سے اقلیت میں بدلنے کی کوئی کوشش کی جائے، زبردستی کرنے کی کوشش کی تو ہمارے پاس زوردار احتجاج کا آپشن موجود ہے، ہمیں مجبور نہ کریں کہ ہم ایسا احتجاج کریں جس میں یہ پورا عمل ہی سوالیہ نشان بن جائے۔
صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے کافی نشستیں جیتی ہیں اس لیے میئر لانے کے لیے ان سے بات کریں گے مگر تحریک انصاف سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ بلاول بھٹو سے لے کر ہم سب نے کئی بار یہ بات کی ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی کی سب سے بڑی جماعت ہوگی۔
صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ تحریک انصاف کے دماغ میں جو خناس تھا کہ کراچی ان کا ہے وہ اب نکلا ہے اور 2018 کے انتخابات میں کراچی میں ڈاکا پڑا تھا جس کو سب نے تسلیم کیا۔
سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے جس اعتماد کا اظہار کیا ہے پیپلز پارٹی ان کے اعتماد پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں کئی برسوں سے خدمت کو لوگوں نے سراہا ہے اور کراچی سے متعلق پالیسی کو بھی سراہا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ لوگوں کو لگتا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی میں پہلی مرتبا جیتی ہے مگر شہید ذولفقار علی بھٹو کے دور میں جب 1970 کے انتخابات ہوئے اس وقت بھی کراچی سے پیپلز پارٹی کو بھرپور ووٹ ملا اور اس کے بعد 1977 میں بھی بھرپور ووٹ ملے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں جبر کرکے پیپلز پارٹی کے میئر کو نہیں آنے دیا لیکن اس بار چونکہ ابھی تک سادہ اکثریت نہیں ہے لہٰذا کوشش ہے کہ مطلوبہ نمبر حاصل کرکے کراچی میں اپنا میئر لائیں۔
سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی نے کافی نشستیں جیتی ہیں اس لیے ان سے بات کریں گے مگر تحریک انصاف سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما علی زیدی نے کہا ہے کہ کراچی میں بوری بند لاش دینے والوں کو اکٹھا کیا گیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ کراچی میں ہر روز بوری بند لاش ملنا شروع ہوگئی ہے اور بوری بند لاش دینے والوں کو اکٹھا کیا جا رہا ہے۔
علی زیدی نے کہا کہ کیا کراچی کے لوگ ان چور اور ڈاکوؤں کو ووٹ دیں گے جنہوں نے 15 سال میں کراچی سمیت دیگر شہروں کو تباہ کردیا ہے۔