اسلام آباد (سچ خبیریں) ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہیڈ کواٹرز سے جاری مشترکہ بیان میں چین نے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کو کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہر قسم کے تعاون، جن میں طبی سہولیات اور معاشی معاونت شامل ہے، کا عزم دوہرایا ہے۔
چین کی جانب سے یہ یقین دہانی منگل کے روز ایک ویڈیو کانفرنس میں مشترکہ رد عمل میں کی گئی، جس میں چین، افغانستان، بنگلہ دیش، نیپال، پاکستان اور سری لنکا کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی تھی۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ‘وزرائے خارجہ کی جانب سے کورونا کے خلاف جنگ میں چین کے اقدامات کو سراہا گیا، چین اپنے صدر شی جن پنگ کے اس اہم بیان پر عمل پیرا ہوگا جس میں انہوں نے عالمی طور پر شہریوں کے لیے ویکسین کی فراہمی اور شریک ممالک کے لیے ویکسین کے حوالے سے لچکدار انداز میں معاونت کو جاری رکھنے کا کہا تھا، جس میں کووڈ-19 کی ویکسین کی مشترکہ تیاری بھی شامل ہے’۔
کانفرنس میں موجود وزرائے خارجہ نے بھارت میں کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا مشاہدہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور بھارت کو اس اہم موقع پر ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے سے متعلق اظہار خیال بھی کیا گیا۔
وزرائے خارجہ نے نشاندہی کی کہ کورونا وائرس تمام اقوام عالم کے لیے مشترکہ دشمن ہے اور ساتھ ہی تمام اقوام پر زور دیا کہ ‘تعاون اور یکجہتی کے ذریعے ہی اس وبا کے خلاف کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے’۔
اس موقع پر چین نے کانفرنس کے شرکا کو بتایا کہ وہ ایشیا کے پانچوں ممالک کو طبی سہولیات اور تکنیکی معاونت فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔
کانفرنس کی شرکا کی جانب سے کورونا کے خلاف جنگ میں عالمی ادارہ صحت کے تعاون کا عزم دوہرایا گیا اور یہ تسلیم کیا کہ ‘وائرس کی ابتدا کے حوالے سے جانچ سائنس اور کلوبل مشن کا کام ہے’، انہوں نے معاملے پر سیاست کرنے کی بھی مخالفت کی۔
ورزائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کورونا کو شکست دینے کیلئے ویکسین اہم ہتھیار ہے، جو مساوات اور انصاف کی بنیادوں پر تقسیم کی جانی چاہیے، انہوں نے خبردار کیا کہ ‘ویکسین پر قومیت پسندی’ کورونا وائرس کے حوالے سے عالمی کاوشوں میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ قوت مدافعت میں خلا بھی بڑھا سکتی ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ کورونا وائرس عالمی معیشت پر سنجیدہ اثرات مرتب کررہا ہے، یہ عالمی وبا تمام ممالک کی پائیدار ترقی میں پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔
وزرائے خارجہ نے بیلٹ اینڈ روڈ کے اقدام کے تحت وائرس سے متعلق اقدامات کے ساتھ محفوظ تجارت کے لیے اپنی سرحدوں کو کھولنے پر اتفاق کیا۔