پشاور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کے بڑھتے ہوئے شوگر لیول اور دل کی دھڑکن کی بےترتیبی کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ انہیں طبی سہولیات تک رسائی فراہم کرے اور اپنی پسند کے ڈاکٹروں کو ان کا معائنہ کرنے کی اجازت دے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو جیل مینوئل کے مطابق ان کے ’آئینی طور پر لازمی حقوق اور سہولیات‘ دینے سے انکار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’بانی پی ٹی آئی کو جسمانی اور ذہنی طور پر توڑنے کی اسکیم کے تحت تمام سہولیات سے محروم کیا جا رہا ہے، عمران خان کی صحت اور تندرستی ہمارے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور طبی دیکھ بھال کی فراہمی میں کسی قسم کی غفلت کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔‘
شیخ وقاص اکرم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عمران خان کا ’ان کے پسند کے ڈاکٹروں‘ سے باقاعدہ میڈیکل چیک اَپ کو یقینی بنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اپنے بیٹوں کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت ہونی چاہیے کیونکہ یہ ان کا ’بنیادی، قانونی اور آئینی حق‘ ہے۔
انہوں نے عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ ’عمران خان پر پاکستان کو ایک فلاحی ریاست میں ڈھالنے کی لگن کے لیے ستم جا رہا ہے، جہاں حکومت اقتدار کی بھوکی اشرافیہ کے مفادات کی خدمت کرنے کے بجائے حقیقی معنوں میں عوام کی نمائندگی کرتی ہے۔‘
انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی اور نسلی تطہیر کی بھارت کی پالیسی کے باوجود مذاکرات کی خواہش پر وزیر اعظم شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ’پاکستان کو اس وقت تک بھارت کے ساتھ بات چیت نہیں کرنی چاہیے جب تک کہ مؤخر الذکر اپنا موقف نرم نہیں کرتا اور کشمیر کی 5 اگست 2019 کی یکطرفہ آئینی ترمیم سے پہلے کی خصوصی حیثیت کو بحال نہیں کرتا۔‘