?️
لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے نگران حکومت پنجاب اور پولیس سے فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خواتین کارکنان کے ساتھ دوران حراست مبینہ بدسلوکی اور 9 مئی کے پرتشدد واقعات میں ان کی رہائی کی درخواستوں پر جواب طلب کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک مشترکہ درخواست میں خدیجہ شاہ کے والد و سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ اور شوہر جہانزیب امین نے وکیل کے ذریعے استدعا کی کہ پولیس نے خدیجہ شاہ کو جناح ہاؤس پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر گرفتار کر رکھا ہے۔
وکیل نے دلیل دی کہ پولیس نے ٹرائل کورٹ سے خدیجہ شاہ کا 30 مئی تک جوڈیشل ریمانڈ حاصل کیا اور شناخت پریڈ کے لیے انہیں جیل منتقل کر دیا، تاہم جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے کے باوجود پولیس نے انہیں ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ خدیجہ شاہ کو کوٹ لکھپت جیل میں رکھا گیا ہے، ان کے اہل خانہ اور وکیل بھی ان سے ملنے نہیں جاسکے، ان کی صحت اور حالات کے بارے میں مختلف رپورٹس منظر عام پر آرہی ہیں لیکن ان کے اہل خانہ اس کی تصدیق کے لیے ان سے ملاقات نہیں کر سکے۔
انہوں نے لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی کہ اس کیس میں خاتون کارکنان کو ڈسچارج کیا جائے اور ان کی رہائی کا حکم دیا جائے۔
جسٹس سید شہباز علی رضوی نے نگران حکومت پنجاب اور پولیس سے اس حوالے سے جواب طلب کر لیا۔
خدیجہ شاہ کے اہل خانہ نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں عدالتی حراست میں ان کی خیر خیریت پر تشویش کا اظہار کیا گیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ خدیجہ شاہ کی کبھی کسی سیاسی جماعت سے کوئی باضابطہ وابستگی نہیں رہی اور وہ ہمیشہ قانون کی حکمرانی اور پاکستانی معاشرے کی خوشحالی کے لیے پرعزم رہی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بارے میں کوئی بھی منصفانہ، غیر جانبدارانہ تحقیقات اور عدالتی کارروائی خدیجہ شاہ کی بے گناہی کو ثابت کرے گی۔
پی ٹی آئی کی سینیٹر زرقا سہروردی کی ایک اور درخواست پر جسٹس سید شہباز علی رضوی نے صوبائی لا افسر کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی کہ کتنی خواتین ملزمان پولیس کی تحویل میں اور جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
لا افسر نے درخواست پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ’خواتین ملزمان کو قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے اور پولیس نے ٹرائل کورٹس سے ان کا ریمانڈ حاصل کیا ہے‘، انہوں نے جیل میں خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کی خبروں کو بھی مسترد کردیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان کو غیرقانونی طور پر گرفتار کیا گیا اور ان کی شناخت پریڈ کے لیے جیل بھیجا گیا۔
انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے شناختی پریڈ کے عمل میں تاخیر صرف کارکنوں کو غیر قانونی طور پر جیل میں رکھنے کے لیے کی، بعد ازاں جج نے فریقین سے 6 جون تک جواب طلب کر لیا۔
مشہور خبریں۔
میکرون کے طرز پر مظاہرین کو کچلنے والی خصوصی یونٹ
?️ 27 مارچ 2023سچ خبریں:فرانس میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کے بل کی منظوری
مارچ
آج چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نومنتخب وزیر اعلیٰ پنجاب سے حلف لیں گے۔
?️ 23 اپریل 2022لاہور(سچ خبریں) نومنتخب وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برداری آج ہوگی
اپریل
اقوام متحدہ میں حاج قاسم کی تصویر اٹھانے والے ہاتھ پر چارلی ہیبڈو برہم
?️ 28 ستمبر 2022سچ خبریں: اس کیریچر میں آیت اللہ رئیسی کی تصویر دکھائی
ستمبر
رفح میں صیہونی جرائم پر امریکی سفیر کا اظہار خیال
?️ 14 مئی 2024سچ خبریں: اسرائیل میں امریکی سفیر نے ایک بار پھر تل ابیب
مئی
صیہونی توپ خانے کا لبنانی سرحد پر حملہ
?️ 20 جولائی 2021سچ خبریں:صیہونی حکومت نے منگل کی صبح ایک نئے حملے میں لبنانی
جولائی
نائجر میں فرانس کو ذلت کا سامنا
?️ 26 ستمبر 2023سچ خبریں: افریقی براعظم کے سیاسی تجزیہ کار فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون
ستمبر
صیہونی فوجی اور جاسوس ادارے کیوں پریشان ہیں؟
?️ 5 اگست 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس اور فوجی حکام نے ایک
اگست
کیا انسٹاگرام اور میسنجر ایک ہونے والے ہیں؟
?️ 1 اکتوبر 2021کیلیفورنیا(سچ خبریں) کیا انسٹاگرام اور میسنجر ایک ہونے کے قریب ہیں اس
اکتوبر