اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹ پر اپنے ایک بیان میں بھی کہا تھا کہ متنازع پی ایم ڈی اے پر انہیں پنڈی کی جانب سے حمایت حاصل ہے تاہم راولپنڈی میں ایک ذریعے نے تصدیق کی کہ ہمارا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔ وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صحافیوں کی فلاح بہبود کیلئے سنجیدہ ہے ،یہ کہہ دینا درست نہیں کہ سارا میڈیا جھوٹ بول رہا ہے یا پروپیگنڈا کر رہا ہے،میری نظر میں 99 فیصد صحافی بہترین کام کر رہے ہیں اور صرف ایک فیصد ایسے ہیں جن پر اعتراض اٹھایا جاتا ہے۔
حقائق پر مبنی خبر کو روکنا درست نہیں ،وقت آ چکا ہے کہ یہ طے کر لیا جائے کہ کون سی خبر قومی مفاد ( نیشنل انٹرسٹ ) کی ہے اور کونسی نہیں ،ہماری عدالتیں اس بابت فیصلے دے چکی ہیں اور اس کی کئی مثالیں بھی موجود ہیں ،مسئلہ وہاں سے شروع ہوتا ہے جہاں غلط خبر (فیک نیوز) بریک کر کے اس پر تجزیے شروع کر دئیے جاتے ہیں، صحافیوں کی فلاح بابت میں نے صحافیوں کا کیس مضبوط بنیادوں پر لڑا ہے،میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے متعلق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری جلد خوشخبری دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں وزرات قانون انصاف میں پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی نو منتخب باڈی کی تقریب حلف برداری کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کیا۔وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے نو منتخب عہدیداران سے حلف لیا۔ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ فیلڈ رپورٹنگ میں اگر کسی کے کام میں زرہ برابر بھی کوتاہی نہیں ہوتی تو وہ کورٹ رپورٹنگ ہی ہے ،پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ باقی صحافی کمیونٹی کیلئے مثال بن جاتی کیونکہ کورٹ رپورٹنگ میں ایک لفظ اضافی ڈالنے سے توہین عدالت کی کاروائی کا خطرہ ہوتا ہے۔