?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) مستقل پالیسیوں، بہتر انفراسٹرکچر، اور چینی حکام کے ساتھ فعال مشغولیت کے ساتھ پاکستان ٹرانزٹ کوریڈور سے چین کے عالمی مینوفیکچرنگ نیٹ ورک میں ایک اہم نوڈ میں تبدیل ہو سکتا ہے پاکستان کے وسائل اور صنعتوں میں چینی سرمایہ کاری مقامی ترقی، مہارتوں میں اضافہ اور پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دے سکتی ہے.
منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت میں صنعت و تجارت کے اسسٹنٹ چیف عمر خالد نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور مشرق وسطی کے سنگم پر پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع اسے علاقائی پیداوار اور لاجسٹکس کا مرکز بننے کے لیے ایک مثالی امیدوار بناتا ہے انہوں نے کہا کہ چین اپنی کم لاگت والی مینوفیکچرنگ کے پرزوں کو منتقل کرنے کے لیے متبادل مقامات کی تلاش میں ہے، خاص طور پر ٹیکسٹائل، الیکٹرانکس اسمبلی اور اشیائے صرف میں پاکستان کو اس نقل مکانی کو راغب کرنے کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرنا چاہیے.
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین میں مزدوری کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور چینی فرموں پر ٹیرف اور پابندیوں سمیت جیو پولیٹیکل خطرات سے بچنے کے لیے دبا ﺅبڑھنے کے ساتھ، کچھ مینوفیکچرنگ آپریشنز کو پاکستان منتقل کرنا دونوں فریقوں کے لیے معاشی طور پر قابل عمل ثابت ہو سکتا ہے عمرخالد نے کہا کہ پاکستان کو چینی صنعت کاروں کو اپنی سرحدوں کے اندر اسمبلی اور پیداواری سہولیات قائم کرنے کی ترغیب دینے کے لیے جان بوجھ کر اقدامات کرنے چاہئیں اس میں خصوصی اقتصادی زونز کو تیار کردہ پالیسی فریم ورک کے ساتھ تیار کرنا، ٹیکس مراعات میں توسیع، توانائی کی قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنانا اور کسٹم کے طریقہ کار کو ہموار کرنا شامل ہے۔
سی پیک کے تحت ہمارے خصوصی اقتصادی زونزمیں نمایاں صلاحیت موجود ہے لیکن انہیں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی ضروریات کے لیے زیادہ چست اور جوابدہ ہونے کی ضرورت ہے.
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ خصوصی اقتصادی زونزکو چلانے میں تاخیر اور بیوروکریٹک ریڈ ٹیپ نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو کم کیا ہے، لیکن فوری اصلاحات اور پبلک پرائیویٹ کوآرڈینیشن اس رفتار کو بدل سکتے ہیںاپنی سٹریٹجک قدر میں اضافہ کرتے ہوئے پاکستان اپنے وسیع قدرتی وسائل بشمول کانوں اور معدنیات، سنگ مرمر، قیمتی پتھر، گلابی ہمالیائی نمک، اور بڑھتے ہوئے فارماسیوٹیکل سیکٹر کے ذریعے برآمدات کی بھرپور صلاحیت کا حامل ہے یہ وسائل جب مناسب طریقے سے پروسیس اور برانڈڈ ہوتے ہیں، عالمی منڈیوں میں مسابقتی برآمدی مصنوعات بن سکتے ہیں.
وزارت منصوبہ بندی کے اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ چینی سرمایہ کاروں کو نہ صرف مینوفیکچرنگ بلکہ پاکستان کے صنعتی انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے میں بھی سرمایہ کاری پر غور کرنا چاہیے اس میں جدید پروسیسنگ یونٹس، تحقیق اور ترقی کے مراکز، اور ویلیو ایڈڈ صنعتیں شامل ہوں گی جن کا مقصد برآمدی معیار کے سامان کی پیداوار ہے. انہوں نے کہا کہ اس طرح کے تعاون سے نہ صرف برآمدات کو فروغ ملے گا بلکہ مقامی افرادی قوت کو تکنیکی تربیت بھی ملے گی جس سے ہنر میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے مشترکہ منصوبوں کے ذریعے تعاون کرتے ہوئے ہم دونوں فریقوں کے لیے جیت کا فریم ورک تشکیل دے سکتے ہیں اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک نے وفود کے تبادلے اور ورچوئل میٹنگز کے ذریعے رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے گہری تجارتی مصروفیات کو فروغ دینے کے لیے تجارتی نمائشیں منعقد کرنے کے منصوبے جاری ہیں جن میں اپنی اپنی مصنوعات کی نمائش کی جائے.


مشہور خبریں۔
عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو اہم نوٹس جاری کردیا
?️ 20 مارچ 2021تل ابیب (سچ خبریں) اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق بین الاقوامی فوج
مارچ
برطانیہ کیسے صیہونیوں کی خدمت کر رہا ہے؟
?️ 18 فروری 2024سچ خبریں: صیہونی قابض حکومت کے قیام سے لے کر اب تک
فروری
کیا بائیڈن ہی کو اگلا امریکی صدر ہونا چاہیے؟روس کیا کہتا ہے؟
?️ 15 فروری 2024سچ خبریں: سابق امریکی صدر کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی پیشین
فروری
صیہونی روح نامی اتحاد کا بنتے ہی خاتمہ
?️ 11 ستمبر 2022سچ خبریں:صیہونی روح نامی اتحاد کی تشکیل کے صرف 46 دن بعد
ستمبر
صیہونیوں کو ایک دن میں تین بڑے ضربیں لگیں
?️ 24 جولائی 2024سچ خبریں: رأی الیوم اخبار کے مطابق صیہونی حکومت کو لگاتار تین ضربیں
جولائی
نائن الیون حملے کی بیسویں برسی کے موقع پر سعودی عرب کے خلاف شکایت کا سنگین مرحلہ
?️ 6 جولائی 2021سچ خبریں:جیسے جیسے نائن الیون کے دہشت گردانہ حملے کی بیسویں برسی
جولائی
کربلا میں اربعین کیلئے زمینی راستے سے جانے پر پابندی برقرار رہی تو 50 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔ راجا ناصر عباس
?️ 30 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس نے کہا ہے
جولائی
العروری کے خون کا بدلہ قدس کی آزادی
?️ 8 جنوری 2024سچ خبریں:اسامہ حمدان نے کہا کہ قابض حکومت کی فوج کی ناقابل
جنوری