اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان میں ایم پاکس (منکی پاکس) کا چوتھا کیس سامنے آ گیا جہاں بیرون ملک سے آنے والے 47 سالہ مسافر میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
میڈیا کے مطابق ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخوا ڈاکٹر ارشاد علی کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے آنے والے 47 سالہ مریض میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے، پشاور ایئر پورٹ پر میڈیکل ٹیم نے اسکریننگ کے دوران علامات ظاہر ہونے پر مریض کو پولیس سروسز ہسپتال منتقل کردیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریپڈ ریسپانس ٹیم نے مریض کے زخم سے نمونے لے کر لیبارٹری بھجوادیے تھے بعد ازاں پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹری نے مریض میں ایم پاکس کی تصدیق کردی۔
ڈاکٹر ارشاد علی کے مطابق مریض کی حالت بہتر ہے اور وہ پولیس سروسز ہسپتال میں زیر علاج ہے جبکہ مریض کا تعلق ضلع پشاور سے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں سال 2024 میں یہ ایم پاکس کا چوتھا کنفرم کیس ہے، ابھی تک کوئی بھی لوکل کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
ڈاکٹر ارشاد علی کے مطابق محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ایم پاکس کے لیے نئے سرویلنس اور رسپانس کا مربوط نظام تشکیل دیا ہے ۔
یاد رہے کہ 31 اگست کو پاکستان میں ایم پاکس (منکی پاکس) کا تیسرا کیس سامنے آیا تھا، بیرون ملک سے آنے والے مسافر میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ دوسرے مشتبہ مریض کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
23 اگست کو قومی ادارہ صحت نے پاکستان میں ایم پاکس وائرس (منکی پاکس) کا دوسرا کیس پشاور ایئرپورٹ پر رپورٹ ہونے کی تصدیق کی تھی۔
وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد نے بتایا تھا کہ پاکستان میں ایم پاکس کا دوسرا کیس رپورٹ ہوا ہے۔
ہیلتھ کوآرڈینیٹر نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ آیا اب تک اس کیس میں وائرس کی نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے یا نہیں۔
یاد رہے کہ 15 اگست کو عالمی ادارہ صحت نے وائرس کی نئی قسم کلیڈ 1 بی کی تشخیص کے بعد اس بیماری کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر اسے بین الاقوامی تشویش کی حامل پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا تھا۔
کلیڈ 1بی ویریئنٹ کے باآسانی پھیلاؤ کے خطرے نے عالمی سطح پر تشویش کو جنم دیا ہے کیونکہ یہ معمول کے قریبی رابطے کے ذریعے بھی باآسانی پھیل سکتا ہے۔
ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں کیسز قریبی ممالک میں پھیلنے کے بعد عالمی ادارہ صحت نے اس وبا کے حوالے سے ایمرجنسی الرٹ جاری کیا تھا۔
جنوری 2023 میں وبا کے شروع ہونے کے بعد سے کانگو میں 27ہزار کیسز رپورٹ ہونے کے ساتھ ساتھ بچوں سمیت 1100 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔
سوئیڈن اور تھائی لینڈ میں اب تک کلیڈ 1بی کی مختلف اقسام میں سے ایک، ایک کیس کی تصدیق ہوئی ہے جس سے براعظم افریقہ کے باہر براعظم سے باہر وائرس کے پھیلنے کی تصدیق ہوئی تھی تاہم عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کسی قسم کی سفری پابندی عائد نہیں کی تھی۔