اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور چین کے درمیان شیل اور ٹائٹ گیس کے ذخائر ڈھونڈنے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوگئے جب کہ پاکستان کی جانب سے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) اور چین کی سی سی ڈی نے ایم او یو پر دستخط کیے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی قیادت میں پاکستانی توانائی کمپنیوں کے وفد نے آٹھویں سلک روٹ ایکسپو میں شرکت کی جس میں پاکستان کے توانائی کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے چینی ہم منصبوں کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا گیا۔
گول میز ملاقاتوں کے سلسلے کے دوران ڈاکٹر مصدق ملک نے شانسی انرجی بیورو، یان چانگ پیٹرولیم گروپ، ہوا لو انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی گروپ، شنگھائی الیکٹرک، شانسی بلور گروپ، چائنا ٹیپیکل گروپ اور ہانگژو مائی با امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی لمیٹڈ سمیت معروف چینی کمپنیوں کے نمائندوں سے چین کے شہر ژیان میں ایکسپو کے لیے قائم کیے گئے پاکستان پویلین میں ملاقاتیں کیں۔
اس موقع پر آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل)، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ(پی پی ایل)، ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل)، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ(ایف ایف سی) اور تھر کول انرجی بورڈ سمیت پاکستانی کمپنیوں نے ایکسپو میں سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کیا۔
جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ میمورنڈم آف انڈراسٹینڈنگ (ایم او یو) کے تحت شیل اور ٹائٹ گیس کے ذخائر دریافت کرنے کے اقدامات سے پاکستان کو توانائی ضرورت مقامی وسائل سے پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
یاد داشت پر دستخط کرنے کی تقریب چین میں آٹھویں سلک روڈ انٹرنیشنل ایکسپو برائے تجارت وسرمایہ کاری فورم کے موقع پر ہوئی۔
تقریب میں شریک وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں پاک چین تعاون اور اشتراک آنے والے وقتوں میں مزید مضبوط ہوگا۔
وفاقی وزیر نے وزیر اعظم شہباز شریف کے وژن کا خاکہ پیش کیا اور چینی کمپنیوں کو یقین دلایا کہ پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری میں پاکستان چینی کمپنیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرے گا، چاہے وہ انفرادی طور پر ہو یا کنسورشیم کی شکل میں ہوں۔ ملاقات کے دوران تیل و گیس کی تلاش، ریفائنری اپ گریڈ کرنے، کوئلے کی تبدیلی اور ری گیسیفیکیشن سمیت شراکت داری کے اہم شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے پاس کوئلے کے سب سے بڑے ذخائر میں سے ایک ہیں اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے اپنے قدرتی وسائل کی قدر میں اضافہ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کوئلے پر مبنی توانائی کا استعمال کرتے ہوئے کھاد کی پیداوار پر ملک کی توجہ پر بھی روشنی ڈالی، اس کے علاوہ، سبز اور نیلے ہائیڈروجن کے ساتھ ساتھ امونیا کی پیداوار بھی زیر غور آئے۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ہم ٹیکنالوجی پارٹنر اور جوائنٹ وینچر پارٹنر بنیں گے، چینی کمپنیوں نے اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ بزنس ٹو بزنس ملاقاتوں میں بھی حصہ لیا، مواقع اور تعاون کے منصوبوں کا تبادلہ کیا۔