اسلام آباس {سچ خبریں} دارالحکومت اسلام آباد میں سرکاری ملازمین اور لیڈی ہیلتھ ورکرز نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا ہے۔
پولیس نے احتجاجی ملازمین کو سیکریٹریٹ میں جانے سے روکا تاہم احتجاجی سرکاری ملازمین نے سیکریٹریٹ کے دروازے کھول دیئے جس کے بعد انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ شروع کر دیا۔
پولیس نے شاہراہِ دستور پر سرکاری ملازمین کو روکنے کے لیے ہاتھوں سے زنجیر بنا لی جبکہ ان پر آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔
آنسو گیس شیلنگ کے باعث سرکاری ملازمین دوبارہ سیکریٹریٹ میں چلے گئے جس کے بعد سیکریٹریٹ کے دروازے بند کر دیئے گئے۔
سرکاری ملازمین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا جا رہا ہے اور وہ شاہراہِ دستور کی جانب سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
اس سے قبل وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دھرنے کے 10 شرکاء کو حراست میں لیا۔
پولیس نے مزید ملازمین کو سیکریٹریٹ جانے سے روک دیا، جس کی وجہ سے ملازمین کی بڑی تعداد سیکریٹریٹ کے گیٹ کے باہر رک گئی تاہم انہوں نے کچھ دیر بعد سیکریٹریٹ کے دروازے کھول دیئے اور پارلیمنٹ کی جانب مارچ کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق حراست میں لیے گئے وفاقی سرکاری ملازمین کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔
وفاقی سرکاری ملازمین نے آج پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا جس کے سلسلے میں سرکاری ملازمین احتجاج کرتے ہوئے سیکریٹریٹ بلاکس کے باہر جمع ہوئے ہیں۔
سرکاری ملازمین کے احتجاج اور دھرنے کے باعث اسلام آباد سیکریٹریٹ اور وزیرِ اعظم ہاؤس جانے والا راستہ بند ہو گیا ہے۔
تمام علاقے میں پولیس اور رینجرز کے اہلکار بڑی تعداد میں تعینات کر دیئے گئے ہیں۔