اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف اس ملک کی عدالت اور اس وقت کی حکومت کی اجازت سے ملک سے باہر گئے ، وہ جب تشریف لائیں گے تو ملک کے آئین و قانون کے حساب سے ان کے ساتھ سلوک ہوگا۔
کراچی پریس کلب کے دورہ کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کراچی پریس کلب میرا پرانا گھر ہے جو جمہوریت کے ارتقامیں ایک اہم مورچہ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب کی ایک تاریخی حیثیت ہے، فکر، علم و دانش کی آزادی اور عوام کے حق حکمرانی میں کراچی پریس کلب کا کردار لائق تحسین ہے، دور آمریت میں بھی کراچی پریس کلب سے جمہوریت کے لیے توانا آواز ابھری، آج بھی پاکستان کے محنت کش، مظلوم عوام اپنا دکھ درد سنانے کراچی پریس کلب آتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل سے آگاہ ہیں، ان کی ملازمتوں سے متعلق مسائل موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ نگران حکومت آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت ایک آئینی و قانونی حکومت ہے، ہمارے دور میں صحافیوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے پرنسپل انفارمیشن افسر کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے، الیکشن کمیشن بااختیار آئینی ادارہ ہے، اس کی ذمہ داری ہے کہ ملک کے اندر آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد کرائے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت الیکشن کمیشن کی ہر طرح سے مدد کرے گی اور الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، 30 نومبر تک حلقہ بندیاں مکمل ہو جائیں گی، اس کے بعد الیکشن کی حتمی تاریخ بھی دے دی جائے گی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین عالمی مارکیٹ میں موجود قیمتوں سے ہوتا ہے، موجودہ نگران حکومت کے انتظامی اقدامات کی وجہ سے ڈالر کی قدر کم ہوئی ہے جس کا اثر پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر بھی پڑتا ہے، امید ہے کہ آئندہ دنوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ محترم نواز شریف صاحب تین مرتبہ اس ملک کے وزیر اعظم رہے ہیں، وہ ایک بہت بڑی سیاسی جماعت کے قائد ہیں، وہ جیل کی دیواریں توڑ کر لندن نہیں گئے تھے، اس ملک کی عدالت اور اس وقت کی حکومت کی اجازت سے باہر گئے تھے، وہ جب تشریف لائیں گے تو جو ملک کے آئین اور قانون کے حساب سے ان کے ساتھ سلوک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ جب وہ تشریف لائیں گے تو اس سے پہلے وہ کوئی حفاظتی ضمانت لیں گے یا نہیں، میرے علم میں نہیں ہے کہ وہ کس عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے، کیا وہ اپنی سزا کی معطلی کے لیے کوئی درخواست دیں گے، مجھے نہیں معلوم کہ عدالت کیا فیصلہ کرے گی، یہ ایسے سوالات ہیں جن کا جواب نگران حکومت نے نہیں دینا۔
مرتضٰی سولنگی نے کہا کہ اس سوال کا جواب نواز شریف نے خود دینا ہے یا پھر اس کا جواب ملک کے آئین اور قانون کے نظام نے دینا ہے ، میں اس پر مزید قیاس آرائی نہیں کروں گا۔