لاہور: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ن میں پی ٹی آئی پر پابندی اور دیگر معاملات پر رائے تقسیم ہو گئی۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سمیت ن لیگ کی اکثریت تحریک انصاف پر پابندی کے حق میں نہیں۔نوازشریف نے سینئر رہنماؤں کو پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی باتیں کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
نوازشریف نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث دہشگردوں اور سیاسی شخصیات میں فرق کرنے کی ہدایت کی۔ذرائع نوازشریف کا کہنا ہے کہ ملوث دہشتگردوں کا ضرور آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل ہونا چاہئیے۔دیگر سیاسی شخصیات کا معاملہ سول کورٹ میں آنا چاہئیے۔کچھ وفاقی وزراء کی جانب سے تحریک انصاف پر پابندی کے بیانات دئیے گئے۔جب کہ کچھ رہنماؤں نے سخت بیانات بھی دئیے۔
دوسری جانب مریم نواز شریف نے ایک خطاب میں کہا کہ معاشرے کو تخریب کارکی تخریب کاری کے اثرات سے پاک کرنا ہے، 60ارب کے چور نے اپنی چوریاں چھپانے کے لئے نوجوان کارکنوں کو تخریب کار فورس بنایا ،9مئی اصل میں نوجوان نسل اور پاکستان کو لڑانے کی مذموم سازش تھی ،منظم منصوبہ بندی کے تحت نوجوانوں کے ذہن میں زہر بھرا گیا،مٹھی بھر مسلح جتھوں کے ذریعے پاکستان پر حملے کے لئے استعمال کیاگیا ۔
مریم نواز نے کہا کہ نوجوانوں کی تعلیم، صحت اور مثبت سرگرمیوں میں شرکت پاکستان کی ترقی کا راستہ ہے ،خوف کا بت خوف خدا اختیار کرنے سے ٹوٹتا ہے، شہیدوں کے مجسمے توڑنے سے نہیں ،فتنے نے پورے ملک خاص طورپر نوجوانوں کو جھوٹ بول بول کر ورغلایا ، ذہنوں میں نفرت کی زہریلی فصل کاشت کی ،قوم خاص طورپر نوجوانوں کے ذہن میں تحمل، برداشت، علم وآگاہی کے بیج بونے ہیں ،یہ سمجھنا ہے کہ تخریب اور تعمیر کی قوتوں میں کیا فرق ہے، دہشت گردی اور احتجاج میں کیا فرق ہے، نوجوانوں کو کسی شرپسند، فتنہ پرور، سیاسی ٹھگ کی خواہشات کی بھٹی کا ایندھن نہیں بننے دیں گے ،توشہ چور نے ملکی معیشت، کاروبار ، نوجوانوں کا روزگار تباہ کیا ۔
ان شااللہ ، قوم کے اتحاد ، یک جہتی اور بھائی چارے کو مضبوط کریں گے ،قوم کی تقسیم ختم، امن اور برداشت واپس لائیں گے ،معیشت بحال ہوگی ، کاروبارپھر سے چلے گا، نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔