مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی وزرا کا دھاوا عالمی قانون، انسانی ضمیر پر براہ راست حملہ ہے، پاکستان

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی وزرا کے دھاوے کی دو ٹوک مذمت کرتے ہوئے تل ابیب کو ان ’بے شرم اقدامات‘ پر آڑے ہاتھوں لیا، جو فلسطین اور خطے میں کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک کی اس طرح بے حرمتی نہ صرف ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے عقیدے کی توہین ہے بلکہ بین الاقوامی قانون اور انسانی ضمیر پر بھی براہ راست حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قابض قوت کے ان منظم اور مسلسل اشتعال انگیز اقدامات کے ساتھ ساتھ الحاق کی لاپرواہ باتیں امن کے امکانات کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔

وزیراعظم نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ اسرائیل کے یہ بے شرم اقدامات دانستہ طور پر فلسطین اور خطے میں کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں، جو مشرق وسطیٰ کو مزید عدم استحکام اور تنازع کی طرف دھکیل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان فوری جنگ بندی، تمام جارحیت کے خاتمے، اور ایک قابل اعتبار امن عمل کی بحالی کا مطالبہ دہراتا ہے، جو ایک آزاد اور قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام کی طرف لے جائے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، جیسا کہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں میں درج ہے۔

دفتر خارجہ نے بھی ایک علیحدہ بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ سینئر اسرائیلی حکام کی موجودگی اور یہ مکروہ اعلان کہ ’ٹیمپل ماؤنٹ ہمارا ہے‘ نہ صرف ایک خطرناک اور دانستہ اشتعال انگیزی ہے، بلکہ دنیا بھر میں مذہبی جذبات کو بھڑکانے، کشیدگی بڑھانے، اور مسجد اقصیٰ کی حیثیت کو بدلنے کی کوشش ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی توسیع پسندانہ کوششیں خطے کو غیر مستحکم کرنے اور امن کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی دانستہ کوشش ہیں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ اشتعال انگیز اقدامات خطے بھر میں تشدد کے ایک تباہ کن سلسلے کو بھڑکانے کا خطرہ رکھتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دنیا کو اس طرح کے منظم، غیر قانونی، غیر انسانی، اور غیر قانونی جارحانہ اقدامات پر خاموش نہیں رہنا چاہیے، یہ اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق، انسانی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر، اور اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کی متعدد قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم عالمی برادری، خصوصاً اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو اس کے غیر قانونی اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائے، مسجد اقصیٰ کے مذہبی تقدس اور فلسطینی عوام کے حقوق، بالخصوص ان کے حق خود ارادیت کا تحفظ یقینی بنائے۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان ایک خودمختار، آزاد، قابل عمل، اور مسلسل فلسطینی ریاست کے قیام کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے، جو جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر قائم ہو اور القدس الشریف اس کا دارالحکومت ہو۔

گزشتہ ماہ، پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا تھا کہ وہ غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کے دوران ’تماشائی‘ نہ بنے۔

29 جولائی کو نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار نے نیویارک میں دو ریاستی حل پر ہونے والی اعلیٰ سطح کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل-فلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ اور دنیا کے لیے ایک ’امتحان‘ ہے۔

مشہور خبریں۔

کہا جاتا ہے اسرائیل حقیقت ہے، تسلیم کرنے میں کیا قباحت ہے، مولانا فضل الرحمٰن

?️ 1 مئی 2024لاہور: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن

آنے والا موسم سرما بہت مشکل ہوگا:فرانسیسی صدر

?️ 9 اکتوبر 2022سچ خبریں:فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس ملک کی پارلیمنٹ میں سربراہان

پاکستان کا چین سے کورونا ویکسین کی مزید خریداری کا معاہدہ

?️ 18 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان نے چینی ساختہ کورونا ویک نامی کورونا ویکسین

پارلیمانی انتخابات میں موجودہ صدر کمیٹی اکیلے حکومت نہیں بنا سکتا

?️ 23 اکتوبر 2021سچ خبریں: بیرق الخیر پارٹی کے سیکرٹری جنرل راجہ الاساوی نے المیادین

وزیر اعظم نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے اقدام پر نظرثانی کا مطالبہ کر دیا

?️ 21 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کورونا وائرس

Instagram Is Testing Photo Albums, Because Nothing Is Sacred Anymore

?️ 7 اگست 2022Dropcap the popularization of the “ideal measure” has led to advice such

عراق میں عین الاسد امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ

?️ 4 جنوری 2022سچ خبریں:دو خودکش بمبار ڈرونز نے عراق کے صوبہ الانبار میں واقع

شام میں ایران اور صیہونی حکومت کے درمیان کیا مسائل ہیں؟

?️ 4 جون 2022شام کا بحران 2011 کے اوائل میں بیرونی ممالک کی مداخلت سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے