?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) مخصوص نشستوں سے متعلق قومی و پنجاب اسمبلی کے اسپیکرز کے خطوط کے معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس ختم ہو گیا ہے جہاں قانونی ٹیم نے انتخابات کے نگران ادارے کو الیکشن ایکٹ پر عمل اور معطل ارکان کو بحال کرنے کی تجویز دے دی۔
ڈان نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا جس میں اضافی مخصوص نشستیں حکمران اتحاد اور جے یو آئی کو دینے کے معاملے پر گفتگو ہوئی۔
حکمران اتحاد نے اضافی نشستوں پر نوٹیفائی اراکین کو اسلام آباد طلب کر رکھا ہے جہاں اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے بھی اضافی مخصوص نشستیں باقی جماعتوں کو دینے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔
اجلاس میں مخصوص نشستوں کے معاملے پر مشاورت مکمل کر لی گئی جہاں قانونی ٹیم نے کمیشن کو مخصوص نشستوں کے معاملے پرپارلیمان کے قانون پر عمل کرنے کا مشورہ دیا۔
ذرائع کے مطابق قانونی ٹیم نے کہا کہ پارلیمنٹ کے منظور کردہ قوانین پر عمل ہر ادرے پر لازم ہے اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کاحکم موثر نہیں رہتا۔
دوران اجلاس قانونی ٹیم کی مخصوص نشستوں پرمعطل ارکان بحال کرنے کی تجویز دی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اضافی مخصوص نشستوں کے حامل اراکین کو معطل کر رکھا ہے۔
اگر الیکشن کمیشن مخصوص نشستیں حکمران اتحاد اور جے یو آئی(ف) کو دینے کا فیصلہ کرتا ہے تو انہیں دوتہائی اکثریت حاصل ہوجائے گی۔
یہ فیصلہ اس لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ یہ اجلاس ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب حکومت 26ویں آئینی ترمیم کے لیے اتفاق رائے کے لیے کوشاں ہے البتہ اسے ترمیم کی منظوری کے لیے درکار نمبر پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 13 رکنی فل بینچ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا تھا اور اس کا فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے لکھا گیا تھا۔
اس فیصلے کے بعد 6 اگست کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے دوران الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔
ترمیمی بل کے مطابق انتخابی نشان کے حصول سے قبل پارٹی سرٹیفکیٹ جمع نہ کرانے والا امیدوار آزاد تصور ہو گا، مقررہ مدت میں مخصوص نشستوں کی فہرست جمع نہ کرانے کی صورت میں کوئی سیاسی جماعت مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں ہوگی۔
ترمیمی بل میں کہا گیا کہ کسی بھی امیدوار کی جانب سے مقررہ مدت میں ایک مرتبہ کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اظہار ناقابل تنسیخ ہو گا۔
بعدازاں گزشتہ ماہ ستمبر میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ کے تحت مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے خط میں کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن ایکٹ میں تبدیلی ہوچکی ہے، جس کا اطلاق ماضی سے ہوتا ہے لہٰذا الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوسکتا۔
اس سلسلے میں اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے بھی الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر کہا تھا کہ الیکشن ترمیمی ایکٹ کے تحت آزاد امیدواروں کی سیاسی وابستگی سے متعلق عمل درآمد کیا جائے۔


مشہور خبریں۔
حکومت عدلیہ کیساتھ بھرپور تعاون کرے گی: وزیراعظم
?️ 7 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انصاف کی
ستمبر
مریم نواز نے جنگ کے دنوں میں سب سے متحرک وزیراعلی کا رول ادا کیا۔ عظمی بخاری
?️ 15 مئی 2025لاہور (سچ خبریں) وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ
مئی
جوزف عون اور نواف سلام کے ہاتھ میں امریکہ اور اسرائیل کا نٹ خول
?️ 29 اگست 2025سچ خبریں: لبنانی حکومت میں اسلحے کی اجارہ داری کے بل کی
اگست
پی اے سی نے پٹرولیم قیمتوں میں کمی کی سفارش کردی۔
?️ 6 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئر مین نور عالم
جولائی
سندھ میں پیپلزپارٹی کو تحریک انصاف سے کوئی خطرہ نہیں ہے، ناصر حسین شاہ
?️ 26 دسمبر 2023سکھر: (سچ خبریں) رہنما پیپلزپارٹی ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ
دسمبر
امریکی سینیٹرز کا روسی اثاثے ضبط کرنے کا منصوبہ
?️ 20 ستمبر 2025سچ خبریں: دونوں جماعتوں کے امریکی سینیٹرز کے ایک گروپ نے ایک
ستمبر
مرگی قابل علاج مرض ہے، ڈاکٹر خالد محمود
?️ 9 فروری 2021لاہور {سچ خبریں} پاکستان میں مرگی کے مرض میں 20 لاکھ سے
فروری
آنر نے سب سے فاسٹ چارجر کا حامل فون پیش کردیا
?️ 22 دسمبر 2023سچ خبریں: اسمارٹ فون بنانے والی چینی کمپنی آنر نے حیران کن
دسمبر