اسلام آباد: (سچ خبریں) نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) کے چیئرمین اور سابق رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت سے حراست میں لے کر اسلام آباد واپس بھیج دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پارٹی ذرائع نے بتایا کہ این ڈی ایم کے چیئرمین گزشتہ روز کوئٹہ پہنچے تھے، انہیں نئے بارڈر کراسنگ قواعد و ضوابط کے خلاف نیشنل ایپکس کمیٹی کی طرف سے چمن میں گزشتہ تین ہفتوں سے جاری دھرنے کے مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے چمن روانہ ہونا تھا۔
کمیٹی نے پاک افغان سرحد عبور کرنے والے تمام پاکستانی اور افغان شہریوں کے لیے پاسپورٹ اور درست سفری دستاویزات کو لازمی قرار دیا تھا۔
تاجر تنظیموں اور کچھ سیاسی جماعتوں نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے پرانے نظام کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس کے تحت پاکستانی شناختی کارڈ اور افغان حکومت کی جانب سے جاری کردہ سفری دستاویز تذکرہ دکھانے پر بارڈر عبور کرنے کی اجازت تھی۔
وفاقی حکومت نے افغانستان سے بارڈر کراسنگ کے وقت درست پاسپورٹ اور ویزا پیش کرنے، دکھانے کی شرط واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ حکام نے محسن داوڑ کو چمن میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی اور انہیں واپس کوئٹہ بھیج دیا۔
انہیں صوبائی دارالحکومت لایا گیا اور سخت حفاظتی انتظامات میں صوبائی دارالحکومت میں این ڈی ایم کے سیکرٹری جنرل مزمل شاہ کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا گیا۔
بعد ازاں جمعرات کی صبح محسن داوڑ کو سخت سیکیورٹی میں کوئٹہ ایئرپورٹ لے جایا گیا اور وہاں سے نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد روانہ کردیا گیا۔