فوج کا اب بھی معاملات میں لینا دینا ہے، شاہ محمود قریشی

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیر خارجہ اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فوج کا یہ کہنا درست نہیں کہ ان کا معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، فوج کا اب بھی معاملات میں لینا دینا ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’لائیو وِد عادل شاہزیب‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ علیحدہ بحث ہے کہ فوج کا معاملات میں کس حد تک لینا دینا ہے لیکن اس وقت ملک ڈوب رہا ہے، سیاسی، معاشی و آئینی بحران موجود ہے، ایسے وقت میں ادارے بےشک سیاست سے لاتعلق رہیں لیکن اس صورتحال سے نکلنے کا راستہ تلاش کریں، آئین کی حدود میں رہتے ہوئے وہ واحد راستہ محض انتخابات ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج کا یہ کہنا درست نہیں ہے کہ ان کا معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، فوج کا اب بھی معاملات میں لینا دینا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کا 9 رکنی بینچ سکڑتے سکڑتے کم ہوگیا تو اس کی وجوہات ہیں، انہوں نے دیانتداری سے چن چن کر ججز اس بینچ میں شامل کیے تھے، اب اگر کوئی معذرت کرلے تو اس میں چیف جسٹس کو کائی قصور نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو عدالت بلا کر سوال کیا جانا چاہیے کہ عدالت کے حکم کے باوجود الیکشن کے لیے فنڈز جاری کیوں نہیں کیے گئے، انہوں نے ایسا نہ کرکے حکم عدولی کی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بیک وقت الیکشن کی شرط پر حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے رضامندی پارٹی پالیسی نہیں ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے مطابق ہے اور ہم سب آئین کے تابع ہیں، عدالتی فیصلے کے بعد پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات کا معاملہ ہمارے ہاتھ سے نکل چکا ہے، اس پر کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات صرف اُن دیگر 3 اسمبلیوں کے حوالے سے ہوسکتے ہیں جو ابھی تک تحلیل نہیں ہوئیں تاکہ وہ بھی تحلیل ہوجائیں اور تمام اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات ہوسکیں۔

عمران خان کے امریکی سازش کے دعوے سے متعلق سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم صرف یہ کہتے ہیں کہ امریکا یا کسی بھی ملک کو ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں پہنچتا، یہاں حکومت کس کی ہے اور کیسے بننی ہے یہ صرف پاکستان کے لوگوں کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے سامنے یہاں پاکستان سے منظرکشی کی گئی تھی کہ عمران خان امریکا کے مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں، یہ خاکہ جنرل (ر) باجوہ نے پیش کیا جسے امریکا نے تسلیم کیا اور پھر جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پر ’سلیکٹڈ‘ ہونے کا الزام لگانے والے عوام کے پاس چلیں اور انہیں فیصلہ کرنے دیں کہ ’سلیکٹڈ‘ کون ہے اور ’الیکٹڈ‘ کون ہے، عوام کو فیصلہ کرنے دیں کہ ہمیں وہ لاتے ہیں یا کوئی اور لایا، اس فیصلے سے بھاگ کیوں رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم ہرگز نہیں مانیں گے کہ ہم ’سلیکٹڈ‘ تھے، ہم منتخب ہوکر آئے تھے، آر ٹی ایس ہم نے نہیں فیل کیا تھا اور نہ ہی ہم یہ مانتے ہیں کہ آر ٹی ایس ہمارے لیے فیل کروایا گیا۔

سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی نااہلی سے متعلق پی ٹی آئی کے مؤقف کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارا اصولی مؤقف یہ ہے کہ عدالتوں کا احترام ہم پر لازم ہے، اگر ہم عدالت اور اس کے فیصلوں کا احترام نہیں کریں تو ملک چل نہیں پائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر سردار تنویر الیاس نے کچھ نامناسب کہا تو پاکستان کی سپریم کورٹ وہ ویڈیو منگوائے جس میں مرتضیٰ عباسی نے نازیبا الفاظ استعمال کیے۔

مشہور خبریں۔

پاکستان تین سال کیلئے اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل کا رکن منتخب

?️ 9 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان کو اقوام متحدہ کے اقتصادی دھڑے اکنامک اینڈ

عمان کے مفتی اعظم نے صیہونی حکومت کے بائیکاٹ پر زور دیا

?️ 31 دسمبر 2022سچ خبریں:     عمان کے مفتی اعظم احمد بن حمد الخلیلی نے

غزہ کے 600 دنوں کی جنگ کی المناک داستان

?️ 5 جون 2025سچ خبریں: غزہ پٹی میں،جان بوجھ کر بھوکا رکھنا صہیونی ریاست کا

جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے پر فلسطینی مزاحمت کے ردعمل کی تفصیلات

?️ 12 جون 2024سچ خبریں: گزشتہ روز حماس اور اسلامی جہاد نے غزہ میں جنگ

صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ کا احتمال: نصر اللہ

?️ 1 اگست 2022سچ خبریں:   لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر

آئینی بینچ: فوجی عدالتوں کو سویلینز کے مقدمات کا فیصلہ سنانے کی اجازت دینے کی حکومتی استدعا مسترد

?️ 9 دسمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے وفاقی

پاکستان نے بیلسٹک میزائل غزنوی کا کامیاب تجربہ کر لیا

?️ 12 اگست 2021راولپنڈی (سچ خبریں) پاکستان نے بیلسٹک میزائل غزنوی کا کامیاب تجربہ کرلیا

اسٹے آرڈرز کے باعث ایف بی آر کو مالی سال 2024 کے ہدف سے 175 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا

?️ 7 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) ایف بی آر  نے رواں مالی سال 2023-2024

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے