شیریں مزاری کا اقوام متحدہ کے خصوصی مندوبین کو خط

🗓️

اسلام آباد(سچ خبریں)پی ٹی آئی کی رہنما اور شیریں مزاری نے خط کے ذریعے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوبین سے عمران خان اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے خلاف ‘توہین مذہب قانون کے غلط استعمال’ سے حکومت کو روکنے کے لیے مداخلت کی درخواست کردی۔

شیریں مزاری کی جانب سے 2 مئی کو اقوام متحدہ کے خصوصی مندوبین برائے ماورائے قانون مقدمات یا ماورائے قانون سزاؤں، آزادی رائے اور اظہار اور مذہب اور عقیدے کی آزادی کو خطوط لکھے گئے۔

انہوں نے خطوط میں کہا کہ پاکستان میں جب سے ‘حکومت تبدیلی اسکیم’ کے تحت عمران خان کی سربراہی میں حکومت ختم کرکے ‘منی لانڈرنگ اور کرپشن کے متعدد مقدمات میں نامزد اور ضمانت پر رہا’ شہباز شریف کی قیادت میں حکومت آئی ہے تب سے سیاسی بحران ہے۔

اقوام متحدہ کے مندوبین کو لکھے گئے خطوط میں انہوں نے لکھا ہے کہ مارچ میں عمران خان کی حکومت نے کابینہ اجلاس میں قرار دیا تھا کہ سابق وزیراعظم کے خلاف ‘اسٹبلشمنٹ اور اپوزیشن جماعتوں’ کی مدد سے ‘امریکا نے سازش’ کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ نتیجہ واشنگٹن ڈی سی میں تعینات پاکستان کے سفیر کی جانب سے موصول سائفر پیغام کے جزیات سے کشید کیا گیا جو اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ڈونلڈ لو کے ساتھ سفیر اور سفارت خانے کے دیگر تین عہدیداروں کی ملاقات میں ہونے والی گفتگو تھی اور دونوں طرف سے نوٹس لینے کے لیے اہلکار بھی موجود تھے’۔

شیریں مزاری نے خط میں لکھا کہ سائفر پیغام سے عمران خان کے دورہ روس پر امریکی غصہ چھلک رہا تھا جب یوکرین میں عسکری تنازع شروع ہونے والا تھا جبکہ کہا گیا کہ اگر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو ‘سب کچھ بھولا دیا جائے گا’۔

انہوں نے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد ہونے والے واقعات قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے قرارداد مسترد کرنے اور اس معاملے پر سپریم کورٹ کی مداخلت کے حوالے سے بھی خط میں نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ بتایا کہ اسی وجہ سے عمران خان کی حکومت ختم ہوگئی۔

خط میں ان کا کہنا تھا کہ ‘اس وقت سے عمران خان کی ملک بھر میں ریلیوں میں عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے اور وہ پاکستان کی خودمختاری اور جمہوریت کی بحالی کے لیے تحریک چلا رہے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ‘اسٹبلشمنٹ کی حمایت سے’ جابرانہ اقدامات کر رہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمشنر کو خط میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف تین طرح کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پہلا یہ ہے کہ ریاستی میڈیا اور اکثر تمام نجی چینلز میں کروڑوں اشتہارات اور لاٹھی (اسٹبلشمنٹ) کے ذریعے مکمل بلیک آؤٹ کیا گیا اور اسی طرح حکومت پی ٹی سی ایل کنٹرول کر رہی ہے، جو کیبل آپریٹرز کو کنکشنز دے رہی ہے اور وہ جو بھی نجی چینل عمران خان کی بڑی ریلیوں کی کوریج کر رہا ہے، اس کو رسائی دینے سے انکار کر رہے ہیں’۔

اقوام متحدہ کو لکھے گئے خط میں انہوں نے لکھا کہ انسانی حقوق کی دوسری خلاف ورزی عمران خان اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے خلاف دائر ہونے والے توہین مذہب کے مقدمات ہیں، جو مسجد نبوی پر آنے والے واقعے پر ہیں جہاں شہباز شریف اور ان کے وزرا پر پاکستانی زائرین نے تنقید کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کسی طور بھی منظم واقعہ نہیں تھا لیکن ‘مدینے میں پیش آنے والے واقعے کو توہین مذہب پر مقدمات درج کرنے کے لیے بہانے کے طور پر استعمال کرنا عمران خان اور پارٹی کی قیادت کی زندگیوں کو خطرات ہوسکتے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس سے فوری گرفتاریوں کا جواز پیدا کیا گیا اور پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت کے ایک رکن قومی اسمبلی کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر پہنچتے ہیں توہین مذہب کے الزام پر حراست میں لیا گیا’۔

خط میں انہوں نے کہا کہ گوکہ ایف آئی آر درج نہیں کی گئی اور وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے خبردار کیا ہے کہ عمران خان اور ان کے حامیوں کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

اقوام متحدہ سے سابق وفاقی وزیر نے استدعا کی کہ وہ پاکستان حکومت سے مداخلت کرکے سیاسی مخالفین کے خلاف توہین مذہب کے استعمال سے روکیں، میڈیا سینسرشپ روکیں اور جابرانہ اقدامات کے تحت پرامن احتجاج پر قدغنیں لگانے اور احتجاج کے مقامات بند کرنے سے باز رکھیں۔

اقوام متحدہ کے خصوصی مندوبین کو لکھے گئے خطوط کے حوالے سے شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کا ایک ذمہ دار رکن، عالمی معاہدوں اور قانون کی پابند ریاست ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی سطح پر عوام کے بنیادی جمہوری حقوق کا اہتمام حکومت کے بنیادی فرائض میں سے ایک ہے، امریکی سازش کے نتیجے میں بےضمیر مقامی میرجعفروں کی حکومت عوامی تائید سے مکمل محروم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام میں ساکھ اور مقبولیت سے محرومی کے باعث امپورٹڈ حکومت فاشسٹ اقدامات سے اقتدار کا دوام چاہتی ہے، امریکی کٹھ پتلیوں کی امپورٹڈ حکومت کو پاکستان میں طوائف الملوکی کے فروغ کی قطعاً اجازت نہیں دیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کے خلاف مسجدِ نبوی ﷺ میں نعرے بازی کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت سابق حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں اور 150 سے زائد افراد کے خلاف فیصل آباد میں مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 295 (کسی مذہب کی عبادت گاہ کو توہین کے ارادے سے نقصان پہنچانا یا ناپاک کرنا)، 295 اے (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کارروائیاں کرنا جس کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے اس کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنا ہے)، 296 (مذہبی اجتماع کو پریشان کرنا) اور 109 (کسی غلط عمل کی حوصلہ افزائی کرنا) شامل کی گئی ہیں۔

فیصل آباد میں عام شہری محمد نعیم کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمے میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں اور ایسوسی ایٹس فواد چوہدری، شہباز گِل، قاسم سوری، صاحبزادہ جہانگیر، انیل مسرت کے علاوہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید اور ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

شکایت کنندہ کے مطابق مسجدِ نبوی ﷺ میں پیش آنے والا واقعہ ’سوچی سمجھی اسکیم اور سازش‘ کا شاخسانہ ہے اور الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیوز اور پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کے خطابات ان کے دعوے کی حمایت کرتے ہیں۔ بعد ازاں پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی اور عدالت سے مذکورہ مقدمات کو ‘غیرقانونی’ قرار دینے کی استدعا کی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ نئے وزیرداخلہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو نشانہ بنارہے ہیں اور کھلم کھلا سنگین نتائج کی دھمکی دے رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

سینیٹ الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے وقت میں اضافہ

🗓️ 16 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کے لیےکاغذات نامزدگی

دفتر خارجہ کی بھارت کی جانب سے رسول خدا ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے کی شدید مذمت

🗓️ 24 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) ترجمان دفتر خارجہ  نے بی جے پی کے

سعودی عرب کی خطے میں مسلمانوں اور پاکستان کے سب سے بڑے دشمن بھارت کے ساتھ اربوں ڈالر کی تجارت

🗓️ 6 جون 2021ریاض (سچ خبریں)  سعودی عرب نے خطے میں مسلمانوں اور پاکستان کے

دسمبر 2021ء کے دوران پاکستان کی درآمدات 6 اعشاریہ 9 بلین امریکی ڈالر رہ گئیں

🗓️ 2 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں)  تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے

عرب ممالک کی فلسطینی مزاحمتی تحریک کو صیہونی حکومت کے منصوبے پر خفیہ انتباہ

🗓️ 22 جنوری 2025سچ خبریں:باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ عرب ممالک نے فلسطینی

کیا جبالیا کےخلاف صیہونی جرنیلوں کے منصوبے کامیاب ہوئے؟ صیہونی ماہرین کیا کہتے ہیں؟

🗓️ 23 اکتوبر 2024سچ خبریں:اسرائیلی امور کے ماہر الیور لوی کا کہنا ہے کہ جبالیا

سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجازالاحسن بھی مستعفی

🗓️ 11 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے بعد سپریم کورٹ

اسرائیلی حکومت کے سامنے صرف دو راستے؛ شکست یا تسلیم

🗓️ 6 مئی 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی حکومت کی تباہ کن اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے