لاہور(سچ خبریں)لاہور کی مقامی عدالت نے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل پر انڈے اور سیاہی پھینکنے کے کیس کی سماعت کے بعد اس معاملہ میں ملوث ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں ایک روز کی توسیع کردی ہے جس کی اس سے پہلے استدعا کی گئی تھی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے شہباز گل پر انڈے اور سیاہی پھینکنے کے کیس پر سماعت کی، پولیس نے ملزمان غلام عباس، عتیق اور طارق منیر کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔پولیس کی جانب سے تفتیش کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر شہباز گل پر راہداری سے عدالت کی طرف جا تے ہوئے انڈے پھینکے گئے، جو ان کے ساتھ چلنے والے پولیس اہلکار کی چھتری پر لگے، اس کے ساتھ ہی ان کی جانب سیاہی بھی پھینکی گئی۔
واقعے کے بعد شہباز گل نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان پر سیاہی پھینکنے والوں نے ’اپنے کالے کرتوتوں کی سیاہی پھینکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ غنڈہ گردی ہے، لیکن ہم ایک تھپڑ کے جواب میں دس تھپڑ نہیں ماریں گے، غنڈہ گردی کی تربیت نہیں دیں گے، سیاست کریں گے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی شہباز گل پرانڈے اور سیاہی پھینکنے کےکیس کی سماعت ہوئی تھی ، جوڈیشل مجسٹریٹ وسیم افتخار نے تین ملزمان غلام عباس، عتیق اور طارق جٹ کا تین دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
اس حوالے سے عدالت کے روبرو سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ ملزمان نے کچھ دن پہلے احاطہ عدالت میں شہباز گل پر گندے انڈے اور سیاہی پھینکی،سیاہی سے شہباز گل کی آنکھ متاثر ہوئی۔