سکرنڈ میں رینجرز کی کارروائی کے خلاف احتجاج، نگران وزیراعلیٰ کا انکوائری کا حکم

?️

سندھ:(سچ خبریں) سندھ کے نگران وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا ہے کہ سکرنڈ کے علاقے ماڑی جلبانی میں گزشتہ روز 4 افراد کے قتل پر انکوائری کا حکم دیا اور 4 روز میں واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

سکرنڈ کے علاقے ماڑی جلبانی میں گزشتہ روز پولیس اور رینجرز نے کالعدم سندھو دیش ریولیشنری آرمی کے مبینہ ’دہشت گرد‘ کو گرفتار کرنے لیے کارروائی کی تھی جہاں فائرنگ کے دوران 4 شہری جاں بحق اور 4 رینجرز اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

ترجمان رینجرز کی جانب سے واقعے کی تفیصلات فراہم کیے بغیر جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ خفیہ اطلاعات پر مبنی ایک ’ہائی پروفائل ٹارگٹ‘ کے خلاف آپریشن کیا گیا۔

دریں اثنا قوم پرست جماعت سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سیکریٹری جنرل روشن بریرو نے دعویٰ کیا کہ رینجرز اور پولیس کی کارروائی میں جاں بحق ہونے والے ان کی پارٹی کے حامی تھے۔

روشن بریرو نے کہا کہ فورسز اور مقامی افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اور حالات اس وقت بگڑے جب سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 4 شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

بعدازاں جاں بحق ہونے والے 4 افراد کے لواحقین نے لاشوں کے ساتھ قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا جس میں سیکڑوں شہریوں نے شرکت کی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے واقعے کی آزادانہ تفتیش کا مطالبہ کیا۔

ایچ آر سی پی نے کہا کہ حکومت کو صوبے میں امن و امان بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئیں لیکن یہ کسی بھی طرح سے ماورائے عدالت قتل نہیں ہونا چاہیے، جس کی ایچ آر سی پی نے ہمیشہ مخالفت کی ہے۔

ایچ آر سی پی نے مزید کہا کہ احتجاج کرنے والے لواحقین انصاف کے مستحق ہیں۔

کراچی میں نیو میمن مسجد میں ربیع الاول کے جلوس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ مقبول باقر نے واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے نگران وزیر داخلہ برگیڈیئر (ر) حارث نواز سے ملاقات کرکے واقعے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

مقبول باقر نے کہا کہ اس طرح کے واقعات انتہائی افسوس ناک ہیں جو کہ نہیں ہونے چاہئیں۔

نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ انہوں نے واقعے کی انکوائری کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے چار روز میں تفصیلات رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ادھر محکمہ داخلہ سندھ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تین رکنی انکوائری کمیٹی کمشنر حیدرآباد خلیل حیدر شاہ کی نگرانی میں تشکیل دی گئی ہے جس میں ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد اور ڈی آئی جی اسپیشل برانچ کراچی بھی شامل ہوں گے۔

محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی تفتیش کرے گی تاکہ تصادم کی وجوہات کا تعین کیا جاسکے جس کے نتیجے میں قیمتی زندگیاں چلی گئی ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

بعدازاں نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی طرف سے سکرنڈ واقعے میں انکوائری کمیٹی تشکیل دینے پر متاثرین نے دھرنا ختم کر دیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پرکمشنر شہید بینظیرآباد نے دھرنا دینے والوں کے ساتھ مذاکرات کیے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے سکرنڈ واقعے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کیا اور محکمہ داخلہ کی طرف سے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی کے نوٹیفکیشن کے کچھ دیر بعد دھرنا ختم کیا گیا۔

مشہور خبریں۔

فلسطین کی حمایت میں اسکاٹ لینڈ میں لوگ سڑکوں پر

?️ 26 نومبر 2023سچ خبریں:برطانوی میڈیا کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں فلسطین کے حامیوں نے

اسرائیل مشرقی قدس کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش میں

?️ 14 دسمبر 2023سچ خبریں:مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ میں کیبل کاروں کی تعمیر برسوں

گذشتہ مارچ میں بیت المقدس میں 230 فلسطینی گرفتار

?️ 3 اپریل 2023سچ خبریں:فلسطین میں شماریاتی مرکز نے گذشتہ مارچ میں صیہونی افواج کے

بائیڈن کی ایک بار پھر ایران کے ملکی مسائل میں مداخلت

?️ 15 اکتوبر 2022سچ خبریں:امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے ایک بار پھر بیان جاری کرتے

حکومت نے پاکستان تحریک لبیک کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا

?️ 16 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) حکومت نے ٹی ایل پی کیخلاف سپریم کورٹ میں

حالات وہاں تک نہ لے کرجاؤ جہاں سے تم اور ہم واپس نہ آسکیں، مولانا فضل الرحمان

?️ 2 جون 2024مظفرگڑھ: (سچ خبریں) جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ

اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیسرے روز شدید مندی، انڈیکس میں 1124 پوائنٹس کی کمی

?️ 20 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز سے

اربعین واک کے لیے 20 ہزار سیکیورٹی فورسز موجود

?️ 27 اگست 2022سچ خبریں:    کربلا آپریشنز کی کمان میں عراقی فوج کے محکمہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے