کراچی/ لاہور( سچ خبریں) وزیر اعلی سندھ اور وزیر صحت کے ذریعہ سندھ اور پنجاب میں پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا، رواں سال سندھ اور پنجاب میں کوئی بچہ پولیو کا شکار نہیں ہوا،حکام نے والدین سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیرصحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بچوں کو پولیو کے قطرِے پلا کر مہم کا افتتاح کردیا ،ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کی جانب سے سندھ بھر میں 7 جون سے لے کر 13جون تک پولیو مہم چلائی جائے گی۔
اس مہم کے دوران سندھ کے 30 اضلاع میں 90 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، 90 لاکھ بچوں میں سے 20 لاکھ سے زائد بچے کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔ترجمان ای او سی سندھ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث مارچ2020 سے اگست دو ہزار بیس تک پولیو مہم نہیں چلائی جا سکیں، جس کی وجہ سے بچوں کی قوت مدافعت میں کمی آئی۔
اگست 2020 سے لے کر اب تک تقریبا ہر ڈیڑھ مہینے بعد پولیو مہم چلائی گئی ہے، جس کی وجہ سے پولیو کیسز میں کمی آئی ہے اور گٹر کے پانی میں بھی پولیو وائرس کی کمی ائی ہے، باقاعدگی سے پولیو مہم چلائی جائے اور والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں تو پولیو سے نجات پایا جا سکتا ہے
2021 میں پاکستان میں ایک پولیو کیس رپورٹ کیا گیا ہے جس کا تعلق بلوچستان سے ہے ، والدین سے گزارش ہے کہ آگے بڑھ کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں اور گھر آنے والی ٹیموں سے تعاون کریں۔
سال 2020 میں ملک بھر میں 84 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے جبکہ 2019 میں پولیو کیسز کی تعداد 147 تھی ، اسی طرح صرف سندھ میں 2020 میں 22 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے جبکہ 2019 میں پولیو کیسز کی تعداد 30 تھی اور اس سال ابھی کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
دوسری جانب پنجاب کے 20 اضلاع میں آج سے انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا ہے ، پانچ روزہ مہم11 جون تک جاری رہے گی ، مہم کے انعقاد کے لئے 33 ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔مہم کے حوالے سے پولیو ٹیموں کی تربیت کا مرحلہ مکمل کیا جا چکا ہے اور کورونا سے تحفظ کے لئے ضلعوں کو ماسک اور سینیٹائزر کی فراہمی کی جا چکی ہے، مہم میں ایک کروڑ 41 لاکھ 82 ہزار سے زائد بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلائے جائیں گے
اضلاع میں اٹک، بہاولپور، ڈی جی خان، فیصل آباد، گجرانوالہ، جھنگ، قصور، لاہور، لیہ، لودھراں، میانوالی، ملتان، مظفر گڑھ ، ننکانہ صاحب، اوکاڑہ، راجن پور، راولپنڈی، رحیم یار خان، شیخوپورہ، سیالکوٹ شامل ہیں۔پنجاب پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ سفر کرتی آبادیوں سے خطرات کا سامنا ہے، والدین پولیو ٹیموں سے تعاون جاری رکھیں ، سال 2020 میں پنجاب میں پولیو کے 14 کیس سامنے آئے جبکہ رواں سال صوبے میں کوئی بچہ پولیو کا شکار نہیں ہوا۔