اسلام آباد(سچ خبریں)پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر چینی وزارت خارجہ کی جانب سے اہم بیان سامنے آیا ہے۔چینی وزیر خارجہ کی چین میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان چینی وزارت خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ سرد جنگ کے دور کی سوچ کو دوبارہ پروان چڑھنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایشائی ممالک میں محاذ آرائی والی کیفیت کو نہ دہرایا جائے۔ چھوٹے اور درمیانے ممالک کو سرد جنگ کا حصہ نہیں بننے دیں گے۔گریٹ پاور گیم میں چھوٹے ممالک نشانہ بھی نہیں بنیں گے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی چین میں منعقدہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے تیسرے اجلاس میں شرکت کے بعد واپس وطن پہنچ گئے ۔
ہوانگ شن ہوائی اڈے پر چین میں پاکستان کے سفیر ایمبیسڈر معین الحق و چینی وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے وزیر خارجہ کو الوداع کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چین ماضی میں بھی ہماراپر اعتماد دوست تھا اور مستقبل میں بھی رہے گا، چین نے یوکرین میں امن واستحکام کے لئے سفارتکاری اور ڈائیلاگ کے حوالے سے او آئی سی کے اقدام میں تعاون فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
چینی وزیرخارجہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے واضح پیغام ملا ہے چین ماضی میں بھی ہماراپر اعتماد دوست تھا اور مستقبل میں بھی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین کیلئے پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری بہت اہم ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے پاکستان کے لئے کمرشل لونز کے رول اوور پر آمادگی کااظہار کیاہے اس سلسلہ میں حکام کی سطح پرضابطے کی کارروائی جاری ہے جس کی تکمیل پر اس کااعلان کیاجائیگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرتوانائی کی جانب سے عالمی سطح پر ڈیزل کی کمی کے خدشہ کے پیش نظر چین نے پاکستان کی ضروریات کاخیال رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ اوآئی سی کے اسلام آباد اعلامیہ میں یوکرین میں امن و استحکام کے لئے سفارتکاری اور ڈائیلاگ کو ترجیح دینے کے حوالے سے چین نے مثبت موقف دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے او آئی سی کے اس اقدام میں تعاون فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے اس سلسلے میں دیگر اہم او آئی سی ممبران کے ساتھ مشاورت کے بعد اس عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔